انٹرنیشنل

چین نے عالمی امن کانفرنس میں اسرائیل فلسطین معاہدہ کرنے کی کوششیں تیز کر دیں

چین ایسی جامع امن کانفرنس کی حمایت کرتا ہے جس کے ذریعے اسرائیل اور فلسطینیوں کے تنازع کو حل کیا جا سکے: چینی صدر شی جن پنگ

چین (مانیٹرنگ ڈیسک) چین نے عالمی امن کانفرنس میں اسرائیل اور فلسطین کے درمیان معاہدہ کروانے کی کوششیں تیز کر دی ہیں جس کے بعد یورپی ممالک پھربھی ہل کر رہ گئی ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ چین ایسی جامع امن کانفرنس کی حمایت کرتا ہے جس کے ذریعے اسرائیل اور فلسطینیوں کے تنازع کو حل کیا جا سکے۔ چین کے دارالحکومت بیجنگ میں جمعرات سے چائنا عرب کوآپریشن کانفرنس کا آغاز ہو گیا ہے جس میں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی سمیت عرب رہنما شریک ہیں۔ کانفرنس میں اسرائیل اور حماس کے درمیان جاری جنگ سے متعلق تبادل خیال بھی کیا جائے گا۔ جمعرات کو بیجنگ میں عرب وفود اور سفارت کاروں سے خطاب کرتے ہوئے صدر شی نے کہا کہ مشرقِ وسطی ایک ایسا خطہ ہے جہاں ترقی کے کئی مواقع موجود ہیں۔ لیکن جنگ اس ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔

صدر شی نے کہا کہ ان کا ملک اقوامِ متحدہ میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی حمایت کرتا ہے اور چین تنازع کے حل کے لیے ایسی کانفرنس کا بھی حامی ہے جس سے یہ مسئلہ حل کیا جا سکے۔ فلسطینیوں کے تنازع سے متعلق انہوں نے مزید کہا کہ چین ایک خودمختار اور موثر عالمی امن کانفرنس کی حمایت کرتا ہے۔ غزہ جنگ کے دوران اسرائیل کی رفح کی جانب پیش قدمی اور عام شہریوں کی بڑھتی ہلاکتوں کے بعد عالمی برادری کی جانب سے اسرائیل پر تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔صدر شی نے کہا کہ جنگ زیادہ عرصے تک جاری نہیں رہنی چاہیے اور انصاف ہمیشہ کے لیے غائب نہیں رہنا چاہیے۔ چین کے صدر کا یہ بیان ایسے موقع پر آیا ہے جب گزشتہ روز ہی اسرائیل کی قومی سلامتی کے مشیر زاچی ہنیگبی نے متنبہ کیا تھا کہ غزہ جنگ اس سال کے آخر تک جاری رہے گی اور اسرائیل حماس کے مطالبے کے مطابق جنگ ختم نہیں کرے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button