انٹرنیشنل

ہیومن رائٹس واچ نے روس اور یوکرائن پر کونسی پابندی عائد کی؟ تفصیل منظر عام پر آگئی

روس اور یوکرین کلسٹر بموں کا استعمال کر رہے ہیں جس کا نشانہ یوکرینی شہری بن رہے ہیںاس لئے کلسٹر بم پر پابندی عائد کی جائے

نیو یارک(مانیٹرنگ ڈیسک) ہیومن رائٹس واچ نے روس اور یوکرائن پر کونسی پابندی عائد کی؟ اس حوالہ سے تمام تر تفصیل منظر عام پر آگئی ہیںجس کے بعد سب حیران رہ گئے ہیں۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی ایک رپورٹ میں کہا ہے کہ روس اور یوکرین کلسٹر بموں کا استعمال کر رہے ہیں جس کا نشانہ یوکرینی شہری بن رہے ہیں۔ تنظیم نے دونوں ملکوں سے ان ہتھیاروں کا استعمال روک دینے کی اپیل کی۔ اس نے امریکہ سے بھی اپیل کی کہ یہ ہتھیار یوکرین کو فراہم نہ کرے۔

دنیا کے 120سے زائد ملکوں نے کلسٹر بموں پر پابندی عائد کرنے کے ایک معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔ ایک دوسرے کے دشمن ممالک عام طورپر ان مبینہ چھوٹے چھوٹے بموں کو بڑے علاقوں میں بکھیر دیتے ہیں جو بعد میں بھی مہینوں یا سالوں تک غیر محتاط شہریوں کو ہلاک یا اپاہج کرسکتے ہیں۔ روس، امریکہ اور یوکرین نے اس معاہدے پر دستخط کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ پینٹاگون کے ایک اعلی افسر نے گزشتہ ماہ کے اواخر میں کہا تھا کہ کلسٹر بم روسی افواج کو پیچھے دھکیلنے میں یوکرین کے لیے کارآمد ثابت ہوں گے۔ تاہم کانگریس کی پابندیوں اور اتحادیوں کے خدشات کے مدنظر بائیڈن انتظامیہ نے انہیں ابھی تک کییف کے لیے منظور نہیں کیا تھا۔ لیکن بتایا جاتا ہے کہ اب امریکی حکومت یوکرین کو ان ہتھیاروں کی فراہمی پر غور کررہی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ نے سو سے زائد رہائشیوں، عینی شاہدین اور مقامی ایمرجنسی اہلکاروں کے انٹرویوز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ یوکرین نے گزشتہ سال روس کے فوجی حملے کے بعد مشرقی یوکرین کے شہر ایزیم اور اس کے اطراف میں روسی کنٹرول والے علاقوں میں کلسٹر بم برسائے تھے۔ ہیومن رائٹس واچ کا کہنا ہے کہ یوکرین کے ان حملوں میں کم از کم آٹھ شہری ہلاک اور کم ا زکم 15 شہری زخمی ہوئے۔ اس بین الاقوامی تنظیم نے اس سے قبل بتایا تھا کہ یوکرین میں روس کی طرف سے کلسٹر بموں کے استعمال سے سینکڑوں شہری ہلاک ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل نے بھی دونوں طرف سے کلسٹر بموں کے استعمال کی تصدیق کی ہے۔

ہیومن رائٹس واچ کی قائم مقام ڈائریکٹر میری وارہم نے ایک بیان میں کہا، "روس اور یوکرین کی طرف سے استعمال ہونے والے کلسٹر بم اب عام شہریوں کو ہلاک کررہے ہیں اور کئی برسوں تک ان سے ہلاکتوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔” انہوں نے مزید کہا، "دونوں فریقوں کو اس کا استعمال بند کردینا چاہئے اورمزید ہتھیاروں کے حصول کی اندھا دھند کوشش ترک کردینی چاہئے۔” دریں اثنا یوکرین کی حکومت نے امریکی کانگریس کے اراکین سے اپیل کی ہے کہ وہ جو بائیڈن انتظامیہ پر کلسٹر بم بھیجنے کی منظوری کے لیے دباو ڈالیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button