قصور ڈانس پارٹی پر پولیس چھاپہ،کیس کا پس منظر
پکی حویلی کے قریب ایک فارم ہاؤس پر مبینہ ڈانس پارٹی کے دوران پولیس نے چھاپہ مارا، جس میں مرد و خواتین کوفحش رقص اور منشیات کے استعمال کے الزام میں گرفتار کیا

قصور (کھوج نیوز)4 اپریل 2025 کو قصور کے علاقے پکی حویلی کے قریب ایک فارم ہاؤس پر مبینہ ڈانس پارٹی کے دوران پولیس نے چھاپہ مارا، جس میں 30 مرد اور 25 خواتین کوفحش رقص اور منشیات کے استعمال کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ تاہم، اگلے دن مقامی عدالت نے تمام افراد کو ثبوت کی عدم موجودگی پر رہا کر دیا۔
گرفتار افراد کی ویڈیوز، جن میں خواتین کو بالوں سے پکڑ کر گھسیٹا جا رہا تھا، سوشل میڈیا پر وائرل ہوئیں۔ عدالت نے اس عمل کو کسی بھی مہذب معاشرے میں ناقابل قبول قرار دیا اور سوال اٹھایا کہ پولیس نے کس قانون کے تحت یہ ویڈیوز بنائیں اور شیئر کیں۔ ان ویڈیوز کے منظر عام پر آنے کے بعد قصور کے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے عدالت کو بتایا کہ ویڈیوز بنانے والے تفتیشی افسر اور ایک کانسٹیبل کو معطل کیا گیا ہے، جبکہ متعلقہ SHO کے خلاف برطرفی کی سفارش کی گئی ہے۔ عدالت نے ان تینوں اہلکاروں کو توہین عدالت کے نوٹس جاری کیے ہیں۔
جسٹس علی ضیا باجوہ نے پنجاب کے ایڈووکیٹ جنرل اور لاہور کے ڈی آئی جی آپریشنز کو آئندہ سماعت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے تاکہ وضاحت کی جا سکے کہ پولیس کو گرفتار افراد کی ویڈیوز بنانے اور انہیں عوامی سطح پر شیئر کرنے کی اجازت کس قانون کے تحت حاصل ہے۔