صحت

شام 4 سے 6 بجے کےدرمیان کھانےسےصحت پرانتہائی منفی اثرات مرتب ہوسکتےہیں

گرم چائے اس کے ساتھ گرم سموسے یا کوئی بھی فاسٹ فوڈ استعمال کرنے کا رواج عام ہے لیکن ڈاکٹرزنے اس عمل کو صحت کا قاتل قراردیا ہے

لاہور(کھوج صحت)شام 4 سے 6 بجے کے درمیان کھانے سے صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں،نئی تحقیق سامنے آگئی۔رپورٹ کے مطابق پاکستان سمیت اکثر ایشیائی ممالک میں شام 4 سے 6 بجے کے درمیان گرم چائے اس کے ساتھ گرم سموسے یا کوئی بھی فاسٹ فوڈ استعمال کرنے کا رواج عام ہے لیکن ڈاکٹرزنے اس عمل کو صحت کا قاتل قراردیا ہے۔ ڈاکٹرزکا کہنا ہے کہ بہتر ہے کہ شام 4 سے 6 بجے تک ہائیڈریٹ رہیں کیونکہ بعض اوقات پانی کی کمی کو بھوک سمجھ لیا جاتا ہے۔

ماہرین طب کا کہنا ہے کہ شام 4 سے 6 بجے کے درمیان زیادہ تر لوگ گرم سموسے یا کرسپی ویفرز یا دیگر فاسٹ فوڈز جن میں برگر، پیزا وغیرہ شامل ہوتے ہیں، کھانے کے عادی ہوتے ہیں یا اکثر لوگوں کو تو اس وقت کھانا کھانے کی بھی عادت ہوتی ہے۔ ہم ایسا کرکے اپنی صحت کے ساتھ سنگین ناانصافی اور ظلم کر رہے ہی، ان کے ساتھی پرشانت دیسائی نے تو یہاں تک کہہ دیا کہ یہ 2 گھنٹے ہمارے سب سے بڑے دشمن ہیں۔

آپ اپنے دن کی شروعات اچھی طرح کرتے ہیں کیونکہ آپ نے رات کو کافی آرام کیا ہوتا ہے، پھر صبح اٹھتے ہی ناشتہ کرتے ہیں اور کام پر چلے جاتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ آپ دن کے پہلے 7 یا 8 گھنٹے انتہائی خوشگوار گزارتے ہیں۔ لیکن شام 4 بجے کے قریب یہ خوشگوار نظم و ضبط ختم ہو جاتا ہے اور آپ پھر سے ناشتے کی طرح کچھ کھانا شروع کر دیتے ہیں۔

یہ عادت رات کے کھانے کے اثرات اور بھوک کو زائل کرنے کے لیے کافی ہے اس لیے صحت مند رہنے کے لیے ضروری ہے کہ شام 4 بجے سے شام 6 بجے کے درمیان کچھ بھی کھانے سے گریز کریں۔ اگر آپ کچھ کھانا یا پینا ہی چاہتے ہیں تو پھر سہ پہر 3.30 بجے ایک گلاس پانی، چاچھ یا نمبو پانی (لیموں کا پانی) لے لیں۔ اگر آپ اب بھی بھوکے ہیں تو پھر بلیک کافی یا بلیک قہوہ کے ساتھ کچھ خشک میوہ جات کھائیں۔

شام 4 سے 6 بجے کے درمیان کھانے سے صحت پر انتہائی منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں۔ یہ ایک ایسا وقت ہوتا ہے کہ رات کے کھانے کا وقت تقریباً قریب ہی ہوتا ہے، یہ رات کے کھانے کے صحت مند فوائد کو خراب کر سکتا ہے۔ شام کے ان کھانوں میں زیادہ تر تلی ہوئی چیزیں جن میں سموسے، چربی، مٹھائیوں اور کیلوریز سے بھرے ہوتے ہیں، یہ سب توانائی کی کمی اور وزن میں اضافے کا باعث بن سکتے ہیں۔

سب سے اہم بات یہ ہے کہ اس وقت کھانے سے آپ کے جسم کی قدرتی بھوک میں کھانے کی طلب میں رکاوٹ پیدا ہو جاتی ہے، جس سے مستقبل میں جسم یا دماغ بھوک کے سگنلز نہیں لے پاتا۔ ماہرین صحت نے ان اوقات کار میں حسب ضرورت خشک میوہ جات، بھنے ہوئے چنے، تازہ پھل یا بادام لینے اور زیادہ سے زیادہ پانی پیینے کی تجویز پیش کی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button