صحت

ہارٹ اٹیک اور فالج سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟ حیران کن تحقیق سامنے آگئی

سیڑھیاں چڑھنے کی عادت دل کی شریانوں سے جڑے امراض بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج سے موت کا خطرہ 39 فیصد تک کم کر دیتی ہے: طبی تحقیق

برطانیہ (مانیٹرنگ ڈیسک) انسانوں میں بڑھتی ہوئی بیماری ہارٹ اٹیک اور فالج سے کیسے بچا جا سکتا ہے؟ اس حوالے سے برطانوی سائنسدانوں کی حیران کن تحقیق سامنے آگئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اکثر کہا جاتا ہے کہ دن بھر میں 10 ہزار قدم چلنا مختلف امراض اور قبل از وقت موت کا خطرہ کم کرتا ہے مگر ہر فرد کے لیے ایسا ممکن نہیں ہوتا، تو روزانہ چند سیڑھاں چڑھنا بھی آپ کو امراض قلب بشمول ہارٹ اٹیک اور قبل از وقت موت سے بچا سکتا ہے۔ یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔ East Anglia یونیورسٹی کی اس تحقیق میں لگ بھگ 5 لاکھ افراد پر ہونے والی 9 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا۔

جسمانی وزن میں اضافے سے امراض قلب سمیت دیگر دائمی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔ تحقیق میں یہ بھی جائزہ لیا گیا تھا کہ امراض قلب اور قبل از وقت موت کا خطرہ کم کرنے کے لیے روزانہ کتنی سیڑھیاں چڑھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ محققین نے تسلیم کیا کہ یہ تعین کرنا بہت مشکل ہے کہ کتنی سیڑھیاں چڑھنے سے صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ ماضی کی تحقیقی رپورٹس سے عندیہ ملتا ہے کہ روزانہ 6 منزلیں یا 60 سیڑھیاں چڑھنے سے صحت بہتر ہوتی ہے اور امراض قلب کا خطرہ گھٹ جاتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ سیڑھیاں چڑھنے کی عادت سے کسی بھی وجہ سے قبل از وقت موت کا خطرہ 24 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔ تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ یہ عادت دل کی شریانوں سے جڑے امراض بشمول ہارٹ اٹیک اور فالج سے موت کا خطرہ 39 فیصد تک کم کر دیتی ہے۔ تحقیق کے مطابق سیڑھیاں چڑھنے سے دل کی شریانوں اور نظام تنفس دونوں کی صحت کو فائدہ ہوتا ہے۔ محققین نے بتایا کہ چہل قدمی کے مقابلے میں سیڑھیاں چڑھنے سے 4 گنا زیادہ کیلوریز جلتی ہیں جس سے جسمانی وزن کو کنٹرول میں رکھنا ممکن ہوتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button