فضا میں موجود پلاسٹک کے ننھے ذرات کون کون سی موذی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں؟ رپورٹ آگئی
پلاسٹک کے ذرات پر ہونے والی 3 ہزار تحقیقی رپورٹس کے تجزیے میں دریافت کیا گیا کہ ان سے صحت کو سنگین مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے

کیلیفورنیا (مانیٹرنگ ڈیسک) فضا میں موجود پلاسٹک کے ننھے ذرات ممکنہ طور پر کون کون سی موذی بیماریوں کا سبب بنتے ہیں؟ اس حوالے سے کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق نے چونکا کر رکھ دیا۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ فضا میں موجود پلاسٹک کے ننھے ذرات ممکنہ طور پر متعدد امراض کا باعث بنتے ہیں۔ پلاسٹک کے ذرات پر ہونے والی 3 ہزار تحقیقی رپورٹس کے تجزیے میں دریافت کیا گیا کہ ان سے صحت کو سنگین مسائل کا سامنا ہوسکتا ہے۔ مثال کے طور پر مردوں اور خواتین میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ آنتوں کے کینسر کا سامنا بھی ہوسکتا ہے اور پھیپھڑوں کے افعال پر منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ ذرات ممکنہ طور پر پھیپھڑوں میں دائمی ورم کا باعث بنتے ہیں جس سے پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ بڑھتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ پلاسٹک کے ننھے ذرات فضائی آلودگی سے متاثرہ علاقوں میں مضر صحت مادے کا کردار ادا کرتے ہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ ہم یہ پہلے سے جانتے ہیں کہ فضائی آلودگی کی یہ قسم صحت کے لیے تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔ یہ پہلا جامع تجزیہ ہے جس میں مائیکرو پلاسٹک پر ہونے والے تحقیقی کام کا جائزہ لیا گیا۔ ان میں سے بیشتر تحقیقی رپورٹس میں جانوروں پر توجہ مرکوز کی گئی تھی مگر محققین کے مطابق ان رپورٹس کے نتائج کا اطلاق انسانوں پر بھی ہو سکتا ہے کیونک ہمیں بھی پلاسٹک کے ذرات کی آلودگی کا سامنا ہے۔