محض ایک رات کی خراب نیند سے صحت پر کونسے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں ؟
محض ایک رات کی خراب نیند بھی مدافعتی نظام پر نمایاں اثرات مرتب کرتی ہے اور جسم کے اندر ورم بڑھتا ہے: کویت کے انسٹیٹیوٹ میں ہونے والی تحقیق سامنے آگئی

کویت (مانیٹرنگ ڈیسک) محض ایک رات کی خراب نیند سے صحت پر کونسے منفی اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟ اس حوالے سے کویتی سائنسدانوں نے چونکا دینے والی تحقیق کر ڈالی ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق کویت کے Dasman Diabetes Institute کی تحقیق میں بتایا گیا کہ محض ایک رات کی خراب نیند بھی مدافعتی نظام پر نمایاں اثرات مرتب کرتی ہے اور جسم کے اندر ورم بڑھتا ہے۔ جسم کے اندر ورم بڑھنے سے مختلف دائمی امراض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔ اس تحقیق میں 237 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا اور ان کی نیند کی عادات کا جائزہ وئیر ایبل ایکٹیویٹی ٹریکرز کے ذریعے لیا گیا۔ اس سے قبل بھی ناقص نیند اور موٹاپے کے دوران تعلق دریافت ہوچکا ہے مگر اس نئی تحقیق میں ان مخصوص مدافعتی میکنزمز کی نشاندہی کی گئی جو بے خوابی کے نتیجے میں متاثر ہوتے ہیں۔
تحقیق میں انکشاف ہوا کہ نیند کی کمی سے مدافعتی نظام پر سنگین اثرات مرتب ہوتے ہیں کیونکہ وہ مدافعتی خلیات بہت زیادہ متحرک ہو جاتے ہیں جو ورم پھیلانے کا کردار ادا کرتے ہیں۔ اسی طرح یہ بھی دریافت ہوا کہ ورم پھیلنے مدافعتی نظام کا توازن بگڑ جاتا ہے جس کے باعث اس کے لیے عام امراض سے لڑنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔ محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ اسکرینوں کے سامنے زیادہ وقت گزارنے یا دیگر وجوہات کے باعث نیند متاثر ہونا مدافعتی نظام کے لیے تباہ کن ثابت ہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ محض ایک رات کی خراب نیند سے دائمی امراض کا خطرہ بڑھتا ہے جبکہ مزاج اور ذہن پر بھی منفی اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر نیند کی کمی معمول بن جائے تو ذیابیطس، موٹاپے اور امراض قلب کا خطرہ سنگین حد تک بڑھ جاتا ہے جبکہ عام موسمی بیماریوں جیسے نزلہ زکام اکثر آپ کو شکار کرنے لگتے ہیں۔ اس سے قبل نومبر 2023 میں امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ ایک رات کی خراب نیند سے جسمانی توانائی میں ہی کمی نہیں آتی بلکہ دل کی دھڑکن بے ترتیب ہونے کا خطرہ بھی نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔