اچانک کھڑے ہونے سے سر چکرانے اور دل کی دھڑکن تیز کیوں ہوتی ہے؟
پی او ٹی ایس عارضے میں جب بھی متاثرہ فرد اپنی پوزیشن بدلتا ہے تو اس کے دل کے دھڑکن کی رفتار بدل جاتی ہے'ڈاکٹروں نے اس کا علاج دریافت کرلیا ہے

کینیڈا (مانیٹرنگ ڈیسک) اچانک کھڑے ہونے سے سر چکرانے اور دل کی دھڑکن تیز کیوں ہوتی ہے؟ اس حوالے سے کینیڈا میں ہونیوالی طبی تحقیق نے سب کو چونکا کر رکھ دیا ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق ایسا ایک عارضے پوسٹورل آرتھوسٹیٹک ٹکی کارڈیا سینڈروم (پی او ٹی ایس) کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس عارضے میں جب بھی متاثرہ فرد اپنی پوزیشن بدلتا ہے تو اس کے دل کے دھڑکن کی رفتار بدل جاتی ہے۔ اب تک اس کا کوئی واضح علاج موجود نہیں تھا مگر ڈاکٹروں کے خیال میں انہوں نے اس کا علاج دریافت کرلیا ہے۔ ہارٹ فیلیئر کے لیے استعمال ہونے والی ایک دوا ivabradine کے استعمال سے پی او ٹی ایس کے مریضوں کو ریلیف مل سکتا ہے۔ جرنل آف Cardiovascular Pharmacology میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ اس دوا کے استعمال سے مریضوں کے دل کی دھڑکن تیز نہیں ہوتی جبکہ دیگر علامات بھی بہتر ہوتی ہے جبکہ مجموعی بلڈ پریشر پر اثرات مرتب نہیں ہوتے۔ محققین نے بتایا کہ دل کی دھڑکن کی رفتار میں تیزی کے باعث مریضوں کا سر چکراتا ہے یا وہ خود کو بیمار محسوس کرتے ہیں۔ عام طور پر پی او ٹی ایس کا سامنا ایک فیصد سے بھی کم افراد کو ہوتا ہے۔