کینسر اور امراض قلب جیسی جان لیوا بیماریاں کیوں زیادہ پھیلتی ہیں؟

امریکا (مانیٹرنگ ڈیسک) موجودہ عہد میں موٹاپا، کینسر ، امراض قلب ، ڈپریشن یا دیگر دماغی امراض اور ذیابیطس سمیت مختلف میٹا بولک امراض کیوں زیادہ پھیلتے ہیں ؟ اس کی وجہ سامنے آگئی۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکا کی فلوریڈا اٹلانٹک یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے جسم میں ورم بڑھتا ہے جو ہارٹ اٹیک سمیت مختلف امراض کا شکار بنا سکتا ہے۔ واضح رہے کہ الٹرا پراسیس غذائیں تیاری کے دوران متعدد بار پراسیس کی جاتی ہیں اور ان میں نمک، چینی اور دیگر مصنوعی اجزا کی مقدار کافی زیادہ ہوتی ہے جبکہ صحت کے لیے مفید غذائی اجزا جیسے فائبر کی مقدار بہت کم ہوتی ہے۔ الٹرا پراسیس غذاؤں میں ڈبل روٹی، فاسٹ فوڈز، مٹھائیاں، ٹافیاں، کیک، نمکین اشیا، بریک فاسٹ سیریلز، چکن اور فش نگٹس، انسٹنٹ نوڈلز، میٹھے مشروبات اور سوڈا وغیرہ شامل ہیں۔
ان غذاں کو متعدد دائمی امراض جیسے امراض قلب، کینسر اور دیگر سے منسلک کیا جاتا ہے مگر اب تک یہ واضح نہیں تھا کہ ایسا کیوں ہوتا ہے۔ اس تحقیق میں بتایا گیا کہ الٹرا پراسیس غذاں کا زیادہ استعمال کرنے والے افراد میں سی ری ایکٹیو نامی ایک پروٹین کی سطح زیادہ بڑھ جاتی ہے۔ یہ پروٹین ورم میں اضافے اور امراض قلب کا خطرہ بڑھانے سے منسلک کیا جاتا ہے۔ اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ امریکا میں اوسطا لوگ روزانہ 35 فیصد کیلوریز الٹرا پراسیس غذاں سے حاصل کرتے ہین۔ عمر، جنس، تمباکو نوشی، جسمانی سرگرمیوں اور دیگر عناصر کو مدنظر رکھنے کے بعد تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ روزانہ 60 سے 79 فیصد کیلوریز الٹرا پراسیس غذاں کے ذریعے جسم کا حصہ بنانے والے افراد مں اس پروٹین کی سطح میں 11 فیصد تک اضافہ ہوتا ہے۔ یہاں تک کہ معتدل مقدار میں (40 سے 59 فیصد) الٹرا پراسیس غذاؤں کے استعمال سے بھی اس پروٹین کی سطح میں 14 فیصد تک اضافہ ہوتا ہے۔