صحت

حاملہ خواتین کو متلی کا سامنا کیوں ہوتا ہے؟ وجہ سامنے آگئی

کیلیفورنیا (مانیٹرنگ ڈیسک) حاملہ خواتین کو متلی کا سامنا کیوں ہوتا ہے؟ اس حوالے سے امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی میں ہونے والی طبی تحقیق کے بعد پہلی مرتبہ وجہ سامنے آگئی ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکا کی کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ یہ درحقیقت خواتین کو پریشان کرنے والا مسئلہ نہیں، بلکہ ایک حیاتیاتی دفاعی نظام ہے۔ تحقیق کے مطابق یہ حیاتیاتی نظام انسانوں کے ارتقا کے ساتھ بچوں کے تحفظ کے لیے وجود میں آیا۔یہ دفاعی نظام مدافعتی ردعمل سے جڑا ہوتا ہے اور بنیادی طور پر متلی یا قے جیسی علامات صحت مند حمل کی نشانیاں ہیں۔

محققین نے بتایا کہ دوران حمل ماں کے مدافعتی نظام کو ایک مشکل چیلنج کا سامنا ہوتا ہے، اسے نہ صرف اپنے بلکہ بچے کو بھی انفیکشن سے تحفظ فراہم کرنا ہوتا ہے۔انہوں نے مزید بتایا کہ مگر یہ خطرہ موجود ہوتا ہے کہ مدافعتی نظام غلطی سے بچے پر حملہ آور نہ ہو جائے تو حمل کے دوران مدافعتی نظام احتیاط سے خود کو مرتب کرتا ہے تاکہ انفیکشن سے لڑنے کے دوران بچہ محفوظ رہ سکے۔ اس حوالے سے مارننگ سکنس کا کردار اہم ہوتا ہے جو اس نازک توازن کو برقرار رکھنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔ اس طرح ماں کا جسم بچے کو مسترد نہیں کرتا جبکہ ماں کو ایسی غذاؤں سے دور رکھتا ہے جو ممکنہ طور پر نقصان دہ ثابت ہوسکتی ہیں، خاص طور پر حمل کی پہلی اور دوسری سہ ماہی کے دوران۔

محققین کے مطابق غذاؤں یا بو سے قے یا متلی کا مطلب یہ نہیں کہ ماں یا بچے میں کوئی خرابی ہے، بلکہ یہ صحت مند اور مددگار مدافعتی ردعمل کا اشارہ ہے۔ اس تحقیق کے دوران 58 حاملہ خواتین کے خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔ ان میں سے 64 فیصد خواتین کو بو یا کھانے سے متلی یا قے کا سامنا ہوتا تھا۔ نمونوں کی جانچ پڑتال کے دوران دریافت ہوا کہ ایسا مدافعتی ردعمل کے باعث ہوتا ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button