بھارت کا پاکستان پر حملہ کرنے کا پلان کیوں چوپٹ ہوا،امریکا اور برطانیہ نے ایٹمی خطرے سے خبردار کردیا
عام انتخابات کے بعد پاکستان پر میزائل اور ڈرون حملوں کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی تاہم امریکا اور برطانیہ نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے بھارت کو خبرادار کردیا

واشنگٹن(ویب ڈیسک)بھارت کا پاکستان پر حملہ کرنے کا پلان کیوں چوپٹ ہوا،امریکا اور برطانیہ نے ایٹمی خطرے سے خبردار کردیا۔رپورٹ کے مطابق بھارت میں عام انتخابات کے بعد پاکستان پر میزائل اور ڈرون حملوں کی منصوبہ بندی کی جارہی تھی تاہم امریکا اور برطانیہ نے بروقت مداخلت کرتے ہوئے بھارت کو خبرادار کردیا ،تفصیلات کے مطابق پاکستان پرحملہ کرنے کی صورت میں بھارت کو سنگین نتائج اورکشیدگی میں خطرناک اضافہ اورایٹمی خطرے سے خبردارکردیاگیا۔
سینئرامریکی اور برطانوی سفارت کاروں اور اسکالرز کے ایک گروپ کی طرف سے کی جانے والی اس تحقیقی رپورٹ میں مصنفین نے امریکی پالیسی سازوں پر زور دیا کہ ’یہ بات ذہن میں رکھیں کہ بھارتی حکومت کو پاکستان اور افغانستان میں فوجی کارروائی کی اجازت دینا مزید کشیدگی اور تنازعات کا باعث بن سکتا ہے، اس سے بھارت کی توجہ بحرالکاہل خطے میں چین کا مقابلہ کرنے سے ہٹ سکتی ہے۔‘
انہوں نے مؤقف اپنایا کہ صورتحال مزید بگڑنے سے پاک بھارت تعلقات میں کشیدگی کے بعد چین کی شمولیت میں اضافہ ہوسکتا ہے جس کے نتیجے میں امریکا بھی کردار ادا کرسکتا ہے اور ممکنہ طور پر جغرافیائی سیاست میں ایک بڑے عالمی بحران کا باعث بن سکتا ہے۔ رپورٹ کے مصنفین میں سفیر این پیٹرسن، ڈاکٹر ٹریسیا بیکن، سفیر مائیکل پی میک کینلے، ڈاکٹر جوشوا وائٹ، اور ڈاکٹر برائن فنوکین شامل ہیں۔ پاکستان میں سابق امریکی سفیر پیٹرسن نے بتایا کہ امریکی پالیسی سازوں نے افغانستان سے انخلا کے بعد جنوبی ایشیا میں انسداد دہشت گردی پر توجہ کم کر دی ہے۔
رپورٹ میں پاکستان اور امریکا کے درمیان دہشت گردی کے خلاف کوششوں میں باہمی تعلقات کے امکانات کو تسلیم کیا گیا ہے، دونوں ممالک دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے مل کر کام کر سکتے ہیں، کیونکہ پاکستان میں شہریوں، سیکورٹی فورسز اور سرکاری اداروں کو نشانہ بنانے والے متعدد حملوں میں ملوث ہونے کی وجہ سے امریکا اور دیگر ممالک تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کو ایک دہشت گرد تنظیم کے طور پر تسلیم کرتے ہیں۔
رپورٹ میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی ہے کہ امریکا کے پاس پاکستان کے حوالے سے دو آپشن ہیں، پہلا آپشن یہ ہوسکتا ہے کہ افغانستان اور پاکستان سے بڑھتے ہوئے دہشت گردی کے خطرات کا مقابلہ کرنے کے لیے پاکستان کے ساتھ تعاون کرنا ہے جبکہ ساتھ ہی پاکستان پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ وہ بھارت کو نشانہ بنانے والے دہشت گرد گروپوں کی حمایت کی حوصلہ شکنی کرے۔ دوسرا آپشن یہ ہے کہ امریکی حکومت بھارت مخالف دہشت گرد گروپوں سمیت دیگر خطرات کے خلاف پاکستانی کارروائی پر مجبور کرنے کے لیے ایک طریقہ اپنا سکتی ہے۔