انٹرنیشنل

روس کا نیا میزائل حملہ ،نیٹو اور یوکرین کے ہنگامی مذاکرات

روس کی جانب سے یوکرین پر ایک نئے تجرباتی ہائپرسونک بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد منگل کو ہنگامی مذاکرات کر رہے ہیں

جینوا(ویب ڈیسک) مغربی ملکوں کے عسکری اتحاد نیٹو اور یوکرین، روس کی جانب سے یوکرین پر ایک نئے تجرباتی ہائپرسونک بیلسٹک میزائل داغے جانے کے بعد منگل کو ہنگامی مذاکرات کر رہے ہیں۔ یوکرین کے ایک وسطی شہر پر روس کے نئے میزائل کے حملے سے 33 ماہ سے جاری جنگ کی شدت اور بڑھ گئی ہے۔

خبر رساں ادارے کےمطابق پولینڈ کےوزیراعظم ڈونلڈ ٹسک نےکہاکہ تنازع "فیصلہ کن مرحلےمیں داخل ہو رہا ہے” اور "بہت ڈرامائی جہتیں اختیارکررہا ہے۔” روسی حملے کےبعد یوکرین کی پارلیمنٹ کا اجلاس منسوخ کردیا گیا تھا کیونکہ جمعرات کو روسی شہرڈنیپرو میں ایک فوجی تنصیب پرحملے کے بعد سکیورٹی سخت کر دی گئی تھی۔

روس کے صدر ولادیمر پوٹن نے مغرب کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے اپنی تقریر میں کہا تھا کہ درمیانی فاصلے تک مار کرنے والے "اورشینک” میزائل کے ساتھ حملہ کیف کی جانب سے امریکی اور برطانوی طویل فاصلے تک مار کرنے والے میزائلوں کے استعمال کا بدلہ تھا۔ یہ میزائل روسی سرزمین میں گہرائی تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

پوٹن نے دعویٰ کیا کہ مغربی فضائی دفاعی نظام نئے روسی میزائل کو روکنے کے لیے بے بس ہو گا۔ یوکرین کے فوجی حکام نے بتایا کہ ڈنیپرو کو نشانہ بنانے والا میزائل 11 میک کی رفتار تک پہنچ گیا اور وہ چھ غیر جوہری ہتھیاروں سے لیس تھا جن میں سے ہر ایک نے چھ چھوٹے بارودی ہتھیار چھوڑے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button