پاکستان سمیت مختلف ممالک میں فرقہ وارانہ تشدد میں ایران ملوث
ایرانی حکومت سرحد پار سینکڑوں غیر قانونی اقدامات میں ملوث ،اپنے مخالفین کو قتل اور اغوا کیا گیا

تہران(مانیٹر نگ ڈیسک ) ایران کے حوالے سے حال ہی میں شائع ہونے والی ایک تحقیقاتی رپورٹ کے مطابق ایرانی حکومت سرحد پار سینکڑوں غیر قانونی اقدامات میں ملوث ہے جن میں مختلف ممالک میں اپنے مخالفین کو قتل اور اغوا کرنے جیسی کارروائیاں شامل ہیں۔یہ رپورٹ ایران میں انسانی حقوق اور جمہوریت کے فروغ کے لیے کام کرنے والے عبدالرحمان برومند سینٹر نے جاری کی ہے جس کا عنوان ایران: اسٹیٹ وائلنس ود آوٹ بارڈرز ہے۔
رپورٹ کے مطابق فروری 1979 میں ایران میں انقلاب کے بعد قائم ہونے والی حکومت اپنے ناپسندیدہ افراد کو ملک کے اندر اور باہر اپنے ایجنٹ کے ذریعے لاپتا کرنے، اغوا کرنے اور قتل کرنے کی کارروائیوں میں ملوث ہے۔رپورٹ میں ایسے 862 کیسز کا حوالہ دیا گیا ہے جن میں ایران نے امریکہ، کینیڈا، فرانس، برطانیہ، عراق، پاکستان، ترکیہ اور جرمنی جیسے ممالک میں اپنے مخالفین کو قتل یا اغوا کیا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان کارروائیوں میں ایرانی حکام، سفارت کاروں اور سیکیورٹی فورسز کی جانب سے احکامات، منصوبہ بندی اور جرائم کا ارتکاب نہ صرف ثابت ہوچکا ہے بلکہ متعدد مواقع پر ایرانی حکام نے ان کارروائیوں کی تصدیق بھی کی ہے۔