شام میں برسراقتدار گروپ کا اعتدال پسندی کا مظاہرہ، خاتون کو بڑا عہدہ سونپ دیا
شام میں برسرِ اقتدار حکام نے میسا صابرین کو ملک کے سینٹرل بینک کا عبوری سربراہ مقرر کر دیا' بینک کے اعلی حکام نے ان کے تقرر کی تصدیق بھی کر دی ہے

شام (مانیٹرنگ ڈیسک) شام میں برسر اقتدار گروپ نے اعتدال پسندی کا مظاہرہ کرتے ہوئے مقامی خاتون کو بڑا عہدہ سونپ دیا ہے جس کے چرچے مشرقی وسطی میں سنائی دے رہے ہیں۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق شام میں برسرِ اقتدار حکام نے میسا صابرین کو ملک کے سینٹرل بینک کا عبوری سربراہ مقرر کر دیا ہے۔ میڈیا کے مطابق بینک کے اعلی حکام نے میسا صابرین کے تقرر کی تصدیق کی ہے لیکن سرکاری طور پر تاحال اس حوالے سے کوئی بیان جاری نہیں ہوا ہے۔ سینٹرل بینک آف سیریا کے 1953 میں قیام کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ بینک کے سربراہ کے طور پر کسی خاتون کا تقرر کیا گیا ہے۔ میسا صابرین اس سے قبل بشار الاسد کے دورِ حکومت میں سینٹرل بینک میں بطور ڈپٹی گورنر خدمات انجام دے رہی تھیں۔
انٹرنیشنل میڈیا کا بتانا ہے کہ سینٹرل بینک کے ایک ڈپارٹمنٹ کے مینیجر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر تصدیق کی ہے کہ میسا صابرین نے عہدے کا چارج منگل کو سنبھال لیا ہے۔ ڈپارٹمنٹ مینیجر کے مطابق بینک عملے کو عملے کو ایک سرکلر موصول ہوا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر میسا صابرین اب بینک کے معاملات دیکھیں گی۔ ان کو یہ ذمہ داری نگراں کے طور پر دی گئی ہیں۔ ان کے بقول سرکاری سرکلر میں یہ نہیں بتایا گیا کہ میسا صابرین کے عبوری تقرر کی مدت کیا ہوگی۔ میسا صابرین کا سینٹرل بینک آف سیریا کی پہلی ڈپٹی گورنر کے طور پر تقرر 2018 میں کیا گیا تھا۔