حماس کس کے کہنے پر اسرائیلی یرغمالی رہا کرنے پر آمادہ ہوا؟ ”کھوج نیوز” کی رپورٹ میں اہم انکشاف
غزہ کی عسکری تنظیم حماس نے سعودی عرب کے کہنے پر اسرائیل پر اکتوبر 2023ء کے حملے میں یرغمال بنائے گئے 34 افراد کو رہا کرنے پر رضا مندی کا اظہار کیا ہے

غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ کی عسکری تنظیم حماس کس کے کہنے پر اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے پر آمادہ ہوا ؟ اس حوالے سے ”کھوج نیوز” کی رپورٹ میں اہم انکشاف سامنے آگیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق غزہ کی عسکری تنظیم حماس نے اسرائیل پر اکتوبر 2023 کے حملے میں یرغمال بنائے گئے 34 افراد کو رہا کرنے کا عندیہ دیا ہے۔حماس نے اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کرنے پر رضا مندی کا اظہار سعودی عرب کے کہنے پر کیا ہے ۔ واضح رہے کہ امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب سے درخواست کی تھی وہ غزہ کی عسکری تنظیم حماس سے کہے کہ اسرائیلی یرغمالیوں کو رہا کر دیا جائے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق حماس کے ایک عہدیدار نے اتوار کو کہا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ ممکنہ معاہدے کے پہلے فیز میں حماس 34 یرغمالوں کو رہا کرنے کے لیے تیار ہے۔ اسرائیل بھی کہہ چکا ہے کہ جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے قطر میں بلا واسطہ مذاکرات شروع ہو چکے ہیں۔ قطر، مصر اور امریکہ کئی ماہ سے ان مذاکرات میں ثالثی کرتے ہوئے فریقین میں معاہدے کی کوشش کر رہے ہیں۔ حالیہ کوشش ایک ایسے موقع پر ہو رہی ہے جب امریکہ میں انتظامیہ تبدیل ہونے والی ہے اور 20 جنوری کو نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ حلف لے کر صدارت کا عہدہ سنبھال لیں گے۔