انٹرنیشنل

بھارت کے جوہری اداروں پر عائد پابندی کا معاملہ، امریکہ کا بڑا اعلان، مودی حیران و پریشان

امریکی حکومت بھارت کے جوہری اداروں پر عائد پابندیاں ہٹانے کے لیے کام کر رہی ہے جس کا مقصد نئی دہلی کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعلقات کو آگے بڑھاناہے

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت کے جوہری اداروں پر عائد پابندی کے معاملہ پر امریکہ کا ایک بار پھر بڑا اعلان سامنے آگیا ہے جس کے بعد مودی سرکاری حیران و پریشان ہو گئی ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق بھارت کے دو روزہ دورے پر گئے امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کا کہنا تھا کہ امریکی حکومت بھارت کے جوہری اداروں پر عائد پابندیاں ہٹانے کے لیے کام کر رہی ہے جس کا مقصد نئی دہلی کے ساتھ توانائی کے شعبے میں تعلقات کو آگے بڑھانا اور 20 سالہ پرانے تاریخی سویلین نیوکلیئر معاہدے کو تقویت دینا ہے۔ جیک سلیوان کے دورے پر بھارتی میڈیا کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے گزشتہ دور میں اور بائیڈن کی انتطامیہ کی بھارت کے ساتھ اسٹرٹیجک شراکت داری مضبوط کرنا امریکہ کی پالیسی رہی ہے اور واشنگٹن میں اقتدار کی تبدیلی کے ان ایام میں سلیوان کا دورہ دونوں ملکوں کے درمیان بڑھتی ہوئی اسٹرٹیجک ہم آہنگی کی نشاندہی کرتا ہے۔ انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق واشنگٹن اور نئی دہلی 2000 کے عشرے کے وسط سے امریکی جوہری ری ایکٹرز کی فراہمی پر بات چیت کر رہے ہیں کیونکہ بھارت کو اپنی تیزی سے ترقی کرتی ہوئی معیشت کی ضرورتیں پوری کرنے کے لیے توانائی کی اشد ضرورت ہے دنیا بھر میں جوہری بجلی گھروں کو شفاف، دیرپا اور ارزاں توانائی کے حصول کا ایک اہم ذریعہ سمجھا جاتا ہے لیکن دوسری جانب ایٹمی ری ایکٹر، ہلاکت خیز جوہری ہتھیار بنانے کے لیے بھی استعمال کیے جا سکتے ہیں جسے روکنے کے لیے کڑی نگرانی کی ضرورت ہوتی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button