انٹرنیشنل

مودی کا بھارت خواتین کیلئے جہنم بن گیا، ہر 16منٹ میں ایک ریپ کا انکشاف

بھارتی مردوں کیساتھ ساتھ بھارتی مسلح افواج میں بھی خواتین کے خلاف جنسی تشدد اور ریپ کے متعدد واقعات کا انکشاف، انٹرنیشنل لیول پر مودی کو لینے کے دینے پڑ گئے

ممبئی (مانیٹرنگ ڈیسک) بھارتی وزیراعظم نریندرا مودی کا بھارت خواتین کے لئے جہنم بن گیا کیونکہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ ہر 16منٹ میں ایک ریپ ہو رہا ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا رپورٹ کے مطابق بھارت میں 2 مارچ 2024ء کو 28 سالہ ہسپانوی سیاح خاتون کو ریاست جھاڑ کھنڈ میں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا۔ یہ واقعہ عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکز بنا رہا اور بھارت میں خواتین کے غیر محفوظ ہونے پر سوال اٹھائے گئے۔

رپورٹ کے مطابق 2022ء میں سیاحوں سمیت غیر ملکیوں کے خلاف جنسی زیادتی کے 25 کیس رپورٹ ہوئے۔ مودی کے بھارت میں ہر 16 منٹ میں ایک عورت ریپ جیسے گھناؤنے جرم کا شکار ہوتی ہے لیکن یہ جرائم پولیس کے ریکارڈ میں نہیں آتے۔ بھارتی مسلح افواج میں خواتین کے خلاف جنسی تشدد اور ریپ کے متعدد واقعات سامنے آئے۔ ستمبر 2024ء میں سری نگر ایئر فورس اسٹیشن پر ونگ کمانڈر کے خلاف خاتون افسر نے زیادتی کا الزام عائد کیا۔ بھارتی ائیرفورس کی خاتون افسر کا کہنا تھا کہ حکام نے اس کی شکایت کو مناسب طریقے سے نہیں نمٹایا جس کے بعد مجبورا پولیس سے رجوع کرنا پڑا۔ کانپور میں آرمی کرنل نے دوست کی بیوی سے زیادتی کی اور روپوش ہوگیا۔ بھارتی فوج میں ہراسانی اور جنسی تشدد کے متعدد کیسزسوشل میڈیا کے ذریعے عوامی توجہ کا مرکز بنتے ہیں کیونکہ خواتین افسران پر بڑھتی ہوئی نگرانی رسمی رپورٹنگ کو روک دیتی ہے۔

مقبوضہ کشمیر میں جنسی استحصال کو خواتین کے خلاف جنگی ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا ہے۔ بھارتی سکیورٹی فورسزکی خواتین سے جنسی زیادتیوںکی متعدد رپورٹس موجود ہیں۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنوری 1989 سے اب تک بھارتی افواج کے ہاتھوں 15000 سے زائد اجتماعی عصمت دری اور جنسی تشدد کے واقعات رپورٹ ہوئے۔ ان واقعات میں 1991 کا بدنام زمانہ کنن پوشپورہ واقعہ بھی شامل ہے جس میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے 150 خواتین کی عصمت دری کی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button