انٹرنیشنل

ٹرمپ کا تجارتی ٹیرف برفانی جزیروں تک بھی جا پہنچا

انٹارکٹکا کے قریب آسٹریلیا کے زیر انتظام غیر آباد جزائر ہرڈ آئی لینڈ اور میکڈونلڈ آئی لینڈز پر بھی امریکا کی جانب سے10 فیصد تجارتی ٹیرف عائد کر دیا گیا ہے

امریکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ روز عائد کیے گئے تجارتی ٹیرف کا دائرہ دنیا کے دور افتادہ غیر آباد برفانی جزیروں تک جا پہنچاجس سے پوری دنیا حیران رہ گئی ہے۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق انٹارکٹکا کے قریب آسٹریلیا کے زیر انتظام غیر آباد جزائر ہرڈ آئی لینڈ اور میکڈونلڈ آئی لینڈز پر بھی امریکا کی جانب سے10 فیصد تجارتی ٹیرف عائد کر دیا گیا ہے۔یہ جزائر زمین کے دور افتادہ ترین مقامات میں شمار ہوتے ہیں جہاں صرف برفانی گلیشیئرز اور پینگوئن پائے جاتے ہیں، ان جزائر پر انسانی آمد و رفت نہ ہونے کے برابر ہے اور یہاں انسانوں کا آخری دورہ تقریبا 10 سال قبل ہوا تھا۔

وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری کی گئی ٹیرف کا شکار ہونے والے ممالک کی فہرست میں ان جزیروں کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق ہرڈ آئی لینڈ اور میکڈونلڈ آئی لینڈز میں کوئی عمارت یا انسانی آبادی موجود نہیں ہیں، اس وجہ سے ان جزائر کے حوالے سے پیش کیے گئے برآمدی اعداد و شمار حیران کن ہیں۔ عالمی بینک کے مطابق 2022 میں امریکا نے ان جزیروں سے14 لاکھ ڈالر مالیت کی درآمدات کیں جن میں زیادہ تر مشینری اور الیکٹریکل آلات شامل تھے تاہم ان اشیا کی نوعیت واضح نہیں۔

میڈیا کا بتانا ہے کہ ہرڈ آئی لینڈ اور میکڈونلڈ آئی لینڈز کے علاوہ دیگر آسٹریلوی بیرونی علاقوں (ایکسٹرنل ٹیریٹریز) جیسے کوکوس (کیلنگ) آئی لینڈز، کرسمس آئی لینڈ اور نورفولک آئی لینڈ پر بھی ٹیرف عائد کیا گیا ہے حالانکہ یہ علاقے خود مختار نہیں ہیں اور آسٹریلیا کے ماتحت سمجھے جاتے ہیں۔ نورفولک آئی لینڈ کی آبادی صرف 2188 افراد پر مشتمل ہے اور اس پر 29 فیصد ٹیرف عائد کیا گیا ہے جو آسٹریلیا پر عائد 10 فیصد ٹریف سے 19 فیصد زیادہ ہے۔ کچھ اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ سال 2023 میں نورفولک آئی لینڈ سے امریکا کو تقریبا 6 لاکھ 55 ہزار امریکی ڈالر کی برآمدات ہوئیں جن میں 4 لاکھ 13 ہزارڈالر کے چمڑے کے جوتے شامل تھے، تاہم نورفولک آئی لینڈ کے ایڈمنسٹریٹر جارج پلانٹ نے ان اعداد و شمار کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نورفولک آئی لینڈ سے امریکا کو کسی بھی قسم کی برآمدات کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔

آسٹریلوی وزیراعظم اینتھونی البانیز نے ان جزائر پر عائد کردہ ٹیرف پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ نورفولک آئی لینڈ پر 29 فیصد ٹیرف لگا دیا گیا ہے، میں نہیں سمجھتا کہ نورفولک آئی لینڈ امریکا جیسے بڑے تجارتی ملک کے لیے کوئی خطرہ ہے، لیکن یہ ظاہر کرتا ہے کہ زمین پر کوئی بھی جگہ محفوظ نہیں۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان سمیت دنیا کے مختلف ممالک پر جوابی ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکا کی جانب سے اعلان کردہ یہ ٹیرف 100 سے زائد ممالک پر لاگو ہوگا اور اس کا نفاذ 9 اپریل سے ہوگا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button