ایران امریکہ کے ساتھ جوہری معاہدہ کرنے کو تیار، مگر کس شرط پر؟
ایران جوہری معاہدے کے لیے امریکہ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں تاہم کسی بھی نتیجے پر پہنچے کے لیے امریکہ کو فوجی کارروائیوں کی دھمکیاں دینا بند کرنا ہوں گی

تہران (مانیٹرنگ ڈیسک )ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ایران جوہری معاہدے کے لیے امریکہ کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں تاہم کسی بھی نتیجے پر پہنچے کے لیے امریکہ کو فوجی کارروائیوں کی دھمکیاں دینا بند کرنا ہوں گی۔میڈیا رپورٹ کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کسی بھی معاہدے تک پہنچنے کے لیے خلوصِ نیت سے کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
اس سے قبل پیرکے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعوی کیا تھا کہ امریکہ اور ایران کے درمیان ممکنہ جوہری معاہدے کے لیے براہِ راست مذاکرات ہفتے کے روز ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان مذاکرات انتہائی اعلی سطح پر ہوں گے۔
ایران کے وزیر خارجہ کا مزید کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ کی جانب سے ایران پر زیادہ سے زیادہ دبا ؤکی مہم کو مدِ نظر رکھتے ہوئے تہران میں امریکی حکومت کی نیت کے بارے میں سنگین شکوک و شبہات پائے جاتے ہیں، آگے بڑھنے کے لیے ہمیں سب سے پہلے اس بات پر متفق ہونا پڑے گا کہ فوجی حل تو ایک طرف اس مسئلے کا کوئی فوجی آپشن ہی نہیں ہو سکتا۔ان کا کہنا تھا کہ ایرانی قوم جبر اور زبردستی کبھی قبول نہیں کرے گی۔