امریکہ ایران کے جوہری ہتھیاروں سے خوفزدہ کیوں ہے؟
ایران کے ممکنہ جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوششوں نے اس تنازع کو عالمی سطح پر مزید سنجیدہ بنا دیا ہے

واشنگٹن(مانیٹر نگ ڈیسک) امریکہ اور ایران کے درمیان کشیدگی کوئی نئی بات نہیں، لیکن ایران کے ممکنہ جوہری ہتھیاروں کے حصول کی کوششوں نے اس تنازع کو عالمی سطح پر مزید سنجیدہ بنا دیا ہے۔ سوال یہ ہے کہ آخر امریکہ ایران کے جوہری ہتھیاروں سے اتنا خوفزدہ کیوں ہے؟ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران اگر جوہری طاقت بن جاتا ہے تو مشرقِ وسطی میں طاقت کا توازن بری طرح متاثر ہوگا۔ امریکہ کے قریبی اتحادی، جیسے اسرائیل اور سعودی عرب، ایران کو ایک ممکنہ خطرہ سمجھتے ہیں۔ ایران کی جوہری صلاحیت ان ممالک میں عدم تحفظ کا احساس پیدا کرے گی۔
اس کے علاوہ امریکہ کی مشرق وسطی پالیسی کا ایک اہم ستون اسرائیل کی سلامتی ہے۔ ایران کی قیادت اسرائیل مخالف بیانات دیتی رہی ہے، اور حالیہ ایران اور اسرا ئیل کی کشید گی نے امریکہ میں مزید تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اور امریکہ کو خدشہ ہے کہ جوہری ہتھیاروں کی موجودگی میں ایران اسرائیل کے خلاف جارحانہ پالیسی اپنا سکتا ہے یا کم از کم خطے میں اپنے اتحادیوں کو مزید کھلی چھوٹ دے سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ امریکہ عالمی سطح پر ایٹمی ہتھیاروں کے پھیلا ؤکو روکنے کے لیے پرعزم ہے۔ اگر ایران کامیابی سے جوہری ہتھیار بنا لیتا ہے، تو یہ دوسروں کے لیے بھی ایک مثال بن سکتا ہے، اور ممکنہ طور پر دیگر ممالک بھی ایٹمی دوڑ میں شامل ہو جائیں گے۔جو امریکہ کو ناقابل قبول اور ناقابل برداشت ہے ۔
امریکہ کو یہ بھی تشویش ہے کہ ایران کی قیادت مذہبی اور نظریاتی بنیاد پر فیصلے کرتی ہے، جو کسی بھی جارحانہ قدم کو منطقی یا سیاسی طریقے سے روکنے میں ناکام ہو سکتی ہے۔ ایک نظریاتی حکومت کے ہاتھ میں جوہری ہتھیار ہونے کا مطلب ہے زیادہ غیر متوقع خطرہ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ ایران اکثر امریکہ کی پالیسوں پر تنقید کرتا ہے جس کو امریکہ زیادہ پسند نہیں کرتا ۔
اس کے علاوہ مشرق وسطی میں امریکہ کے کئی فوجی اڈے موجود ہیں، جو ایران کی میزائل رینج میں آ سکتے ہیں۔ ایک جوہری ایران ملک ان اڈوں کے لیے براہ راست خطرہ بن سکتا ہے۔
اگرچہ ایران نے بارہا کہا ہے کہ اس کا جوہری پروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے، لیکن ماضی کی سرگرمیوں، خفیہ تنصیبات، اور یو این انسپکٹرز کے ساتھ تعاون میں رکاوٹوں نے امریکہ کو شکوک و شبہات میں مبتلا رکھا ہے۔ یہی وجوہات ہیں کہ امریکہ ایران کو جوہری ہتھیاروں سے لیس دیکھنے کو تیار نہیں نہ صرف اپنے مفادات کے تحفظ کے لیے، بلکہ عالمی امن کے لیے بھی۔