ایف 18طیارہ سمندر میں کیسے گرا؟ اصل کہانی سامنے آگئی
حملے کے دوران طیارے کو جہاز میں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جارہا تھا تاہم جہاز کے تیزی سے رخ موڑنے کے باعث طیارہ قابو سے باہر ہوگیا

امریکہ (مانیٹرنگ ڈیسک) بحیرہ احمر میں تعینات امریکی طیارہ بردار بحری جہاز یو ایس ایس ہیری ایس ٹرومین سے ایک ایف 18 لڑاکا طیارہ سمندر میں کیسے گرا؟ اصل کہانی سامنے آگئی۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق امریکی بحریہ کی جانب سے کہا گیا تھا کہ طیارے کے ساتھ اسے کھیچنے والا ٹریکٹر بھی سمندر میں گرا اور اس واقعے میں ایک اہلکار زخمی ہوا تاہم بحریہ نے اس واقعے کی مزید تفصیلات بتانے سے گریز کیا۔ میڈیا کے مطابق امریکی طیارہ بردار بحری جہاز دنیا کے سب سے بڑے بحری جہاز ہیں لیکن اپنے حجم کے لحاظ سے حیرت انگیز طور پر تیزی سے حرکت کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
انٹرنیشنل میڈیا نے ذرائع کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ جہاز کے بحیرہ احمر میں حوثیوں کے حملے سے بچنے کی کوشش کے دوران طیارہ سمندر میں گرا۔ ذرائع نے بتایا کہ حوثیوں کے حملے سے بچنے کے لیے طیارہ بردار بحری جہاز نے تیزی سے اپنا رخ موڑا، اس دوران طیارے کو جہاز میں ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل کیا جارہا تھا تاہم جہاز کے تیزی سے رخ موڑنے کے باعث طیارہ قابو سے باہر ہوگیا۔ایک اور ذرائع نے بتایا کہ سمندر میں گرنے والے ایف 18 طیارے کی قیمت 6 کروڑ امریکی ڈالر سے زائد ہے۔