تین سالوں میں بھارتی فضائیہ کو کتنے حادثات کا سامنا کرنا پڑا؟رپورٹ منظر عام پر
بھارتی فضائیہ کو 550 سے زائد فضائی حادثات کا سامنا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 150 سے زائد پائلٹس اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں

نئی دہلی(مانیٹرنگ ڈیسک) گزشتہ تین دہائیوں میں بھارتی فضائیہ کو 550 سے زائد فضائی حادثات کا سامنا ہوا ہے، جس کے نتیجے میں 150 سے زائد پائلٹس اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
یہ حادثات بھارتی فضائیہ کی ناقص حفاظتی معیار اور غیر پیشہ ورانہ آپریشنل تیاریوں کی بدترین مثال ہیں۔ ان ہلاکتوں کی بڑی وجوہات میں انسانی غلطیاں، تکنیکی خرابیاں، حادثات اور غیر معیاری تربیت شامل ہیں۔تازہ ترین حادثات میں 2 اپریل 2025 کو بھارتی فضائیہ کا جیگوار طیارہ جام نگر میں رات کی تربیتی پرواز کے دوران گر کر تباہ ہو گیا، جس میں پائلٹ ہلاک ہو گیا۔ اسی طرح مارچ 2025 میں ایک ہی دن میں دو لڑاکا طیارے، جن میں ایک جیگوار بھی شامل تھا، گر کر تباہ ہوئے۔نومبر 2024 میں بھارتی فضائیہ کا MiG-29 طیارہ اتر پردیش کے قریب گر کر تباہ ہو گیا۔ جنوری 2023 میں مدھیا پردیش میں ایس یو تھرٹی اور میراج ٹو تھازنڈ طیارے آپس میں ٹکرا کر تباہ ہوئے۔ 8 دسمبر 2021 کو بھارتی فضائیہ کا ہیلی کاپٹر کریش ہونے کے نتیجے میں جنرل بپن راوت سمیت 13 افسران ہلاک ہو گئے۔
بھارتی فضائیہ میں مگ 21 طیارے اپنی خرابیوں کی وجہ سے وڈو میکر اورفلائنگ کفن کے ناموں سے بھی مشہور ہیں۔ 2019 میں پاکستانی فضائی حدود میں مار گرایا جانے والا طیارہ بھی مگ 21 بائسن تھا، جسے بھارتی پائلٹ ابھی نندن اڑا رہا تھا۔
دفاعی ماہرین کے مطابق ان حادثات نے بھارتی فضائیہ کی آپریشنل تیاریوں اور حفاظتی نظام پر سنگین سوالات اٹھا دیے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیراعظم نریندر مودی کی ناقص پالیسیوں نے بھارت کے دفاعی نظام کو کھوکھلا کر دیا ہے، اور ان کی جانب سے دفاعی بہتری کے دعوے محض زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں۔