سندھ طاس معاہدہ، صدر ورلڈ بینک کا بیان، بھارت کو ایک اور بڑی شکست
سندھ طاس معاہدے میں اسے یکطرفہ معطل کرنے یا ختم کرنیکی کوئی شق نہیں ہے، معاہدے میں تبدیلی یا اسے ختم کرنے کے لیے پاکستان اور بھارت کا متفق ہونا ضروری ہے

واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان اور بھارت کے درمیان ہونے والے سندھ طاس معاہدہ پر صدر ورلڈ بینک کے بیان کے بعد مودی سرکار کو ایک اور بڑی شکست کا سامنا کرنا پڑا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ورلڈبینک کے صدر اجے بنگا کا کہنا تھا کہ بھارت نے تکنیکی طورپر معاہدہ التوا میں ڈالا ہے، معاہدے کے طے شدہ طریقہ کار کی پاسداری ضروری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ورلڈ بینک کو یہ اختیار حاصل نہیں کہ وہ بھارت اور پاکستان کے درمیان تنازعات میں کوئی فیصلہ کرے یا مداخلت کرے۔ اس کا کام صرف یہ ہیکہ جب دونوں فریق درخواست دیں تو غیر جانبدار ماہرین یا ثالثی کے پینل کا تقرر کرے تاکہ اختلافات کو حل کیا جاسکے۔ اجے بنگا نے واضح کیا کہ سندھ طاس معاہدے میں عالمی بینک کا کردار ایک سہولت کارکا ہے نا کہ ثالث کا، یہ معاہدہ دو خودمختار ملکوں کے درمیان ہے ، خواہش ہے دونوں ممالک اس معاہدے پر ایک نظر ڈالیں اور تعمیری انداز میں بات چیت کریں تاکہ معاہدیکی سالمیت اور اس کے اندر موجود تعاون کے جذبے کو برقرار رکھا جاسکے۔