انٹرنیشنل

دنیا کے چار بہترین لڑاکا طیارے

دنیا کے بہترین مکینیکل شاہکار جو سب سے خطرناک ماحول اور جنگ میں فضاوں میں اپنی برتری قائم رکھے ہوئے ہے

ایک ایسی دنیا میں جہاں زیادہ تر تعلقات ایک دہائی بھی قائم نہیں رہتے، یہ شاندار مکینیکل شاہکار سب سے خطرناک ماحول فضاؤں کے میدانِ جنگ میں اپنی برتری قائم رکھے ہوئے ہیں۔
بالکل اُس دوست کی طرح جو درمیانی عمر کے قریب پہنچنے کے باوجود کسی نہ کسی طرح اب بھی پُرکشش اور ٹھنڈا دکھائی دیتا ہے، یہ لڑاکا طیارے وقت کے ساتھ خود کو ڈھالتے رہے، ترقی کرتے رہے، اور فضائی طاقت کے تخت سے ہٹنے سے انکار کرتے رہے۔

ایف-22 ریپٹر
ایف-22 ریپٹر دنیا کے جدید ترین لڑاکا طیاروں میں سے ایک ہے۔اس کو بوئنگ اور لاک ہیڈ مارٹن نےمشترکہ طور پر بنایا ہے اور اس کو2007 میں سروس میں لایا گیا۔ یہ صرف ڈاگ فائٹنگ تک محدود نہیں بلکہ زمینی حملوں، الیکٹرانک وارفیئر، اور سگنل انٹیلیجنس جمع کرنے میں بھی مہارت رکھتا ہے۔
اس کے ہر یونٹ کی قیمت تقریباً 150 ملین ڈالر ہے۔یہ دنیا کا مہنگا ترین لڑاکا طیارا ہے۔اس کی نمایاں خصوصیات میں نہایت کم ریڈار پروفائل اور زبردست ہتھیاروں کی صلاحیت شامل ہے، جبکہ اس کے کئی جدید ایویانکس نظام ابھی تک خفیہ رکھے گئے ہیں۔

اگرچہ اسے دنیا کا بہترین لڑاکا طیارہ سمجھا جاتا ہے، لیکن یہ ناقابل شکست نہیں ہے۔ 2009 میں نیٹو کی جنگی مشقوں کے دوران، فرانس کا پرانا رافیل اس پر سبقت لے گیا اور اسے فرضی جنگ میں شکست دی۔

ایف-15 ایگل
ایف-15 ایگل اور اس کے مختلف ماڈلز نے خود کو تاریخ کے سب سے قابل لڑاکا طیاروں میں شامل کروا لیا ہے۔ یہ میکڈانل ڈگلس نے اسکو ایک ٹیکٹیکل فائٹر تیار کیا تھا۔
جاپان سے لے کر سعودی عرب تک متعدد ممالک نے اس کی شاندار صلاحیتوں کو تسلیم کرتے ہوئے اسے خریدا ہے۔
حالیہ اپ گریڈز، جن میں دو نشستوں والا ایف-15 ای اسٹرائیک ایگل (F-15E Strike Eagle)ماڈل بھی شامل کیا گیا ہے ۔یہ طیارہ اب بھی امریکی فضائیہ کے ساتھ خدمات انجام دے رہا ہے اور توقع ہے کہ موجودہ دہائی تک اپنی سروس جاری رکھے گا۔اس کے ایک یونٹ کی قیمت 97 ملین ڈالر ہے ۔

ڈاسو رافیل
فرانسیسی ساختہ ڈاسو رافیل نے خود کو دنیا کے بہترین ملٹی رول لڑاکا طیاروں میں شامل کر لیا ہے۔ ایک طویل اور پیچیدہ ترقیاتی عمل کے بعد، یہ 2001 میں فرانسیسی فضائیہ اور بحریہ میں شامل ہوا۔
اس کی شاندار صلاحیتوں نے بھارت، مصر اور قطر جیسے بین الاقوامی خریداروں کو بھی متوجہ کیا ہے۔رافیل نے افغانستان سے لے کر شام تک متعدد جنگی محاذوں پر اپنی صلاحیتیں ثابت کی ہیں۔
مسلسل بہتری کے باعث، اب رافیل ایویانکس کے میدان میں دنیا کے جدید ترین نظاموں میں شمار ہوتا ہے۔
یہ ایک وقت میں 40 اہداف کو ٹریک اور ان میں سے 4 کو بیک وقت نشانہ بنا سکتا ہے، جو اس کی غیر معمولی صورتحال فہمی اور جنگی صلاحیتوں کی عکاسی کرتا ہے۔اس کے ایک یونٹ کی قیمت 125 ملین ڈالر ہے۔
اس کی مہارت کا بھرپور مظاہرہ اُس وقت ہوا جب 2009 کی مشقوں میں اس نے ایف-22 ریپٹر کو "مار گرایا”، یہ ثابت کرتے ہوئے کہ یورپی انجینئرنگ امریکی برتری کو بھی چیلنج کر سکتی ہے۔اندازہ ہے کہ رافیل کم از کم 2030 کی دہائی تک فعال سروس میں رہے گا۔لیکن حالیہ پاک بھارت کشیدگی کے دوران رافیل کی مارکیٹ کو کافی نقصان پہنچا ہے اور انڈونیشا نے اپنے 42 رافیل طیاروں کی ڈیل تاہم روک دی ہے ۔

یورو فائٹر ٹائیفون
یورو فائٹر ٹائیفون، اگرچہ ہوابازی کے شوقین افراد میں کچھ اختلاف کا باعث بنتا ہے، لیکن بلاشبہ دنیا کے جدید ترین اور قابل ملٹی رول فائٹرز میں سے ایک ہے۔یہ طیارہ برطانیہ، جرمنی، اٹلی، اور بعد میں اسپین کے اشتراک سے تیار کیا گیا۔
ٹائیفون کی غیر معمولی پھرتی اور ڈاگ فائٹنگ کی مہارت اسے فضائی جنگ میں ایک خطرناک حریف بناتی ہے۔
اگرچہ عام طور پر اسے امریکہ کے ایف-22 ریپٹر سے کم موثر سمجھا جاتا ہے، لیکن ماہرین کی ایک بڑی تعداد اسے ایف-15، رافیل اور ایس یو-27 سے بہتر قرار دیتی ہے۔اسکے ایک یونٹ کی قیمت 50 سے 117 ملین ڈالر ہے ۔
حالیہ منصوبوں کے مطابق، ٹائیفون 2030 کی دہائی تک سروس میں رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button