سعودی عرب اور کویت میں معاہدہ’ دیگر ممالک میں تشویش کی لہر
اجلاس میں خلیجی ممالک کے ساتھ آسیان ممالک اور چین کی قیادت میں ہونے والی حالیہ سربراہی کانفرنسوں میں سعودی عرب کی شرکت کے نتائج کا بھی جائزہ لیا گیا

سعودی عرب (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب اور کویت کے درمیان اہم معاہدہ طے پا گیا ہے جس کے بعد پٹرول دریافت کرنے والے ممالک میں تشویش کی لہر دوڑگئی ہے۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی زیر صدارت منعقدہ کابینہ اجلاس میں مملکت اور کویت کے درمیان سرحدی علاقے میں مشترکہ طور پر دریافت کیے گئے نئے پٹرولیم ذخائر کو توانائی کے شعبے میں دو طرفہ تعاون کا ایک مثبت اور حوصلہ افزا قدم قرار دیا گیا ہے۔
اجلاس میں خلیجی ممالک کے ساتھ آسیان ممالک اور چین کی قیادت میں ہونے والی حالیہ سربراہی کانفرنسوں میں سعودی عرب کی شرکت کے نتائج کا بھی جائزہ لیا گیا۔ کابینہ نے اس بات پر زور دیا کہ ان شراکت داریوں سے نہ صرف پائیدار ترقی بلکہ علاقائی استحکام کی راہیں بھی ہموار ہوں گی جو دنیا بھر کے عوام کے روشن مستقبل کا پیش خیمہ ہیں۔
اس موقع پر کابینہ کو حج 1446ھ کے سیزن کے لیے تیار کردہ منصوبوں سے آگاہ کیا گیا، جنہیں اعلی ترین معیار، مکمل ہم آہنگی اور باہمی ربط کی بنیاد پر ترتیب دیا گیا ہے تاکہ دنیا بھر سے آنے والے حجاج کرام کو سہولت، سکون اور عمدہ خدمات میسر آئیں۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سعودی عرب نے حجاج کی خدمت کے لیے جس وسیع پیمانے پر ترقیاتی منصوبے، جدید انفرا اسٹرکچر اور سہولتیں فراہم کی ہیں، ان کی مثال نہیں ملتی۔
سعودی قیادت اور عوام کی جانب سے حرمین شریفین کی خدمت کو اعزاز قرار دیتے ہوئے کابینہ نے کہا کہ سعودی عرب، حجاج، عمرہ زائرین اور زائرینِ مدینہ منورہ کو ہمیشہ کھلے دل سے خوش آمدید کہتا ہے اور اسی اسلامی قیادت کے کردار کو نبھا رہا ہے جو اسے بانی مملکت شاہ عبدالعزیز بن عبدالرحمن آل سعود کے زمانے سے ورثے میں ملا ہے۔ اجلاس میں گذشتہ دنوں دنیا کے مختلف ممالک کے ساتھ ہونے والی ملاقاتوں اور مذاکرات کا بھی جائزہ لیا گیا، جن کا مقصد عالمی اور علاقائی سطح پر تعاون اور ہم آہنگی کو فروغ دینا تھا۔
کابینہ نے "اسلامی فوجی اتحاد برائے انسداد دہشت گردی” کی جانب سے مالی میں شروع کیے گئے علاقائی پروگرام کا بھی خیرمقدم کیا۔ اس اقدام کا مقصد رکن ممالک کے درمیان دہشت گردی اور اس کی مالی معاونت کے خلاف معلومات اور تجربات کا تبادلہ کرنا ہے۔ عالمی اور علاقائی صورت حال پر نظر رکھتے ہوئے سعودی کابینہ نے فلسطینی عوام کی حمایت، غزہ پر مسلط جنگ کے خاتمے، انسانی امداد کی رسائی کو یقینی بنانے اور اسرائیلی قابض افواج کی جانب سے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے عالمی برادری سے مسلسل رابطے جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
اجلاس میں صحت کے شعبے میں جاری اصلاحاتی پروگرام "صحت کی تبدیلی” کے مثبت اثرات کا تذکرہ بھی ہوا، جن میں معیاری اور جامع طبی خدمات، مثر حفاظتی اقدامات اور ٹریفک سیفٹی کے فروغ جیسے اقدامات شامل ہیں۔ ڈیجیٹل خدمات کی ترقی کو بھی ویژن 2030 کے اہداف کے عین مطابق سراہا گیا۔ علاوہ ازیں کابینہ نے اس امر پر اطمینان کا اظہار کیا کہ سعودی عرب نے بین الاقوامی درجہ بندیوں میں نمایاں پوزیشن حاصل کی ہے، جیسا کہ سال 2024 میں بین الاقوامی ٹیلی کمیونیکیشن یونین کی رپورٹ کے مطابق سعودی عرب گروپ 20 ممالک میں ٹیلی کمیونیکیشن ریگولیٹری ڈھانچے میں دوسرے نمبر پر آیا ہے۔