ترکیہ کی تاریخی آیا صوفیہ مسجد کو آگ لگانے کی کوشش کس نے کی؟
آگ لگنے کے بعد مسجد میں موجود خاتون نے دھواں دیکھ کر فورا امام کو اطلاع دی جنہوں نے سکیورٹی بیریئر ہٹا کر آگ پر قابو پانے کی کوشش کی اور جلتا ہوا قالین فورا ہٹا دیا گیا

استنبول (مانیٹرنگ ڈیسک) ترکیہ کی تاریخی آیا صوفیہ مسجد کو آگ لگانے کی کوشش کس نے کی؟ اور اس کوشش کو کیسے ناکام بنایا گیا؟ اس حوالے سے تمام تر تفصیلات منظر عام پر آگئی ہیں۔
انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق یہ واقعہ 11 جولائی کی رات پیش آیا جب عشا کی نماز کے بعد مسجد میں زائرین کی تعداد کم ہو چکی تھی۔ سکیورٹی کیمروں کی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ مشتبہ شخص کسی بھی آتش گیر مواد کے بغیر مسجد میں داخل ہوا اور سکیورٹی اسکینرز سے بغیر کسی رکاوٹ کے گزر گیا، اس نے اپنی جیبوں میں کاغذ کے چھوٹے چھوٹے ٹکڑے بھی رکھے ہوئے تھے۔ مشتبہ شخص منبر کے بجائے مسجد کے ستونوں کے پیچھے چلا گیا، جہاں اس نے کاغذوں کو پھاڑ کر ان میں آگ لگا دی اور مسجد سے باہر نکل گیا۔ آگ لگنے کے بعد مسجد میں موجود ایک خاتون نے دھواں دیکھ کر فورا امام کو اطلاع دی جنہوں نے سکیورٹی بیریئر ہٹا کر آگ پر قابو پانے کی کوشش کی اور جلتا ہوا قالین فورا ہٹا دیا گیا جس سے 1500 سال پرانی تاریخی مسجد کو بڑے نقصان سے بچا لیا گیا۔