انٹرنیشنل

غزہ جنگ بندی معاہدہ، اسرائیل کتنے فلسطین رہا کریگا؟ اعدادو شمار سامنے آگئے

غزہ (مانیٹرنگ ڈیسک) غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے بعد اسرائیل کتنے فلسطینی شہریوں کو رہا کرے گا؟ اس حوالے سے میڈیا نے اعدادو شمار سامنے رکھ دیئے ہیں۔

انٹرنیشنل میڈیا کے مطابق حماس کے رہنما اسامہ حمدان نے بتایا کہ قیدیوں کا تبادلہ اس وقت تک نہیں ہو گا جب تک جنگ کے خاتمے کا اعلان نہ کیا جائے۔ حماس رہنما نے کہا کہ غزہ کی انتظامیہ اسرائیلی مداخلت کے بغیر فلسطینی قومی شخصیات پر مشتمل ہونی چاہیے، فلسطینی جماعتوں نیغزہ کا انتظام سنبھالنے کے لیے 40 نام تجویزکیے ہیں، ہم اپنے معاملات میں اسرائیل کی مداخلت کو قبول نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ثالثوں نے ضمانت دی ہے کہ اسرائیل معاہدے کی خلاف ورزی نہیں کرے گا، ثالثوں نے جنگ بندی کا باقاعدہ اعلان امریکا پر چھوڑ دیا ہے۔ اسامہ حمدان نے کہا کہ معاہدے کے مطابق اسرائیلی جیلوں سے عمر قید پانے والے 250 قیدی رہا ہوں گے ساتھ ہی غزہ کے 1700 فلسطینی قیدیوں کوبھی رہا کیا جائیگا۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فوج کو غزہ شہر، شمالی غزہ ، رفح اور خان یونس سے انخلا کرنا ہے۔ اسامہ حمدان نے کہا کہ معاہدے کا پہلا مرحلہ فلسطینی عوام کا سب سے اہم مطالبہ ہے کہ جارحیت ختم کی جائے، معاہدے کا بنیادی نکتہ غزہ کی پٹی پر جنگ کو روکنا ہے، اسرائیلی حکومت کی منظوری کے بعد جنگ بندی نافذ ہو جائے گی۔ اسامہ حمدان نے کہا کہ اس معاہدے میں غزہ کی پٹی میں امداد کے داخلے کے لیے 5 کراسنگ کھولنا شامل ہے، ہم نیغزہ کی فضائی حدود میں ڈرون کارروائیوں کو روکنے کا مطالبہ کیا ہے، امداد کی تقسیم کی نگرانی بین الاقوامی ایجنسیاں کریں گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button