نگرنگرسے

ایس ایم آئی یو اور تربت یورنیورسٹی کے درمیان کونسا معاہدہ طے پایا؟

سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی اور مکران ریجن کی یونیورسٹیز کا ایک کنسورشیم بطور تربت یونیورسٹی، اس کا پنجگور کیمپس، گوادر یونیورسٹی اور مکران یونیورسٹی تشکیل دیا جائیگا

کراچی(آن لائن)سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر مجیب صحرائی اور تربت یونیورسٹی کے وائس چانسلر ڈاکٹر جان محمد نے ایس ایم آئی یو میں معاہدے پر دستخط کیے۔ دونوں وائس چانسلرز نے فیکلٹی اور طلباء کی تربیت، تحقیق، مشترکہ کانفرنسز، سیمینارز اور ورکشاپس کے انعقاد اور تبادلہ پروگرام پر کام کرنے کے شعبوں میں مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا گیا۔

یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی اور مکران ریجن کی یونیورسٹیز کا ایک کنسورشیم بطور تربت یونیورسٹی، اس کا پنجگور کیمپس، گوادر یونیورسٹی اور مکران یونیورسٹی تشکیل دیا جائے گا۔ اسی طرح، دونوں وائس چانسلرز نے فیصلہ کیا کہ ایس ایم آئی یو کا محکمہ تعلیم تربت یونیورسٹی کے دس الحاق شدہ کالجوں کی خواتین اساتذہ کے لیے استعداد کار میں اضافے کے تربیتی پروگرام کا اہتمام کرے گا۔ڈاکٹر مجیب صحرائی نے تجویز پیش کی کہ اورک کے ڈائریکٹرز اور دونوں یونیورسٹیوں کے سینئر فیکلٹی ممبران پر مشتمل ایک چار رکنی مشترکہ کمیٹی بنائی جائے جو باہمی دلچسپی کے شعبوں میں مشترکہ کام کرنے کے شعبوں کی نشاندہی کرے۔

اس سلسلے میں ڈاکٹر مجیب صحرائی نے ڈاکٹر آفتاب احمد شیخ، ڈین فیکلٹی آف انفارمیشن ٹیکنالوجی اور ڈاکٹر عامر اقبال عمرانی ڈائریکٹر اورک ایس ایم آئی یو کو کمیٹی کے لیے نامزد کیا۔ ڈاکٹر مجیب صحرائی نے کہا کہ ہمیں اس شعبے میں مل کر کام کرنا چاہیے جو آج کی ضرورت ہے اور اس کے لیے قابل عمل ہوگا۔ڈاکٹر جان محمد نے کہا کہ سندھ مدرستہ الاسلام یونیورسٹی بانی پاکستان قائد اعظم محمد علی جناح کا الما میٹر آف میٹر ہونا ان کے لیے بہت اہم ہے۔ اس لیے وہ اس تاریخی ادارے کے ساتھ تحقیق اور تربیت کے شعبوں میں تعاون کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ مکران بلوچستان کا ایک بڑا خطہ ہے، اور دلچسپ بات یہ ہے کہ مذکورہ علاقے میں کوئی روایتی قبائلی نظام نہیں ہے، یہی وجہ ہے کہ تربت یونیورسٹی میں طالبات کی ایک بڑی تعداد زیر تعلیم ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ سوشیالوجی اور ایجوکیشن میں خاص طور پر طالبات کی تعداد سب سے زیادہ ہے۔ ڈاکٹر جان محمد نے کہا کہ "یونیورسٹی کے 4000 طلباء میں سے تقریباً 1800 طالبات ہیں۔” انہوں نے کہا کہ کچھ طالبات ہاسٹلز میں مقیم ہیں اور کچھ اپنے دور دراز کے گاؤں سے روزانہ بسوں میں آ رہی ہیں۔ایم او یو پر دستخط کی تقریب میں ایس ایم آئی یو کے ڈین ڈاکٹر جمشید عادل ہالیپوٹو، ڈاکٹر آفتاب احمد شیخ، ڈاکٹر زاہد علی چنڑ، مشیر برائے ماہرین تعلیم ڈاکٹر عبدالحفیظ خان، ڈائریکٹر او آر آئی سی ڈاکٹر عامر اقبال عمرانی، رجسٹرار غلام مصطفیٰ شیخ اور دیگر نے شرکت کی۔ ایڈیشنل ڈائریکٹر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ عظمیٰ بتول بھی موجود تھی۔

میں خود لال شہباز قلندر کی نگری سے تعلق رکھتا ہوں:وزیر اعلیٰ سندھ

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button