پاکستان

آخر کار بلاول بھٹو بھی عمران خان کے گھن گانے پر مجبور ہو گئے مگر کیوں؟

کسی سیاسی جماعت کو کالعدم کرنے کے حق میں نہیں، شروع سے نیب کے خلاف ، پی ٹی آئی نے نیب کا دفاع کیا،عسکری تنظیم کی طرح ردعمل دیاگیا،بلاول بھٹو

کراچی (سٹاف رپورٹر، انٹر نیوز) آخر کار بلاول بھٹو بھی عمران خان کے گھن گانے پر مجبور ہو گئے مگر کیوں؟ وزیرخارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ کسی سیاسی جماعت کو کالعدم کرنے کے حق میں نہیں ہوں،اگر ایسا کوئی فیصلہ ہوا تو مجبوری کے باعث کیا جائے گا،سیاست دانوں کی گرفتاری سے سیاست کا نقصان ہوتا ہے، ہم اس پر جشن مناتے ہیں نہ مٹھائی بانٹتے ہیں، شروع سے نیب کے خلاف ہیں، پی ٹی آئی نے دفاع کیا،عمران خان سیاستدان ہوتے تو پرامن احتجاج کی کال دیتے، پی ٹی آئی نے عسکری تنظیم کی طرح ردعمل دیا۔

تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین و وزیرخارجہ و چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ صورتحال میں ملک کو نقصان ہوا ہے، گزشتہ 2دن پاکستان کی تاریخ کے سیاہ دن ہیں، اصولی طور پرکسی سیاسی جماعت کو کالعدم قرار دینے کے حق میں نہیں ہوں۔ انہوں نے کہا کہ حالات کو دیکھ کر ایسے فیصلے کیے جاتے ہیں، اگر ایسا کوئی فیصلہ ہوا تو وہ مجبوری کے باعث کیا جائے گا، جو دہشت گردی کی گئی ہے اگر کوئی اور تنظیم کرتی تو اس کو نتائج کا سامنا کرنا پڑتا۔انہوں نے کہا کہ سیاست دان گرفتار ہوتے ہیں تو سیاست کا نقصان ہوتا ہے، ہم کبھی اس پر جشن نہیں مناتے اور نہ ہی مٹھائی بانٹتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی روز اول سے نیب کے خلاف ہے، پیپلزپارٹی سمجھتی ہے کہ نیب کا ادارہ بند ہونا چاہئے، پیپلزپارٹی نے نیب کی مخالفت جبکہ پی ٹی آئی نے دفاع کیا، نیب کو بند کرنا میثاق جمہوریت کا حصہ تھا۔انہوں نے کہا کہ نوازشریف حکومت سے نیب کو بند کرنے کا مطالبہ کیا تھا اس دور میں بھی ہماری بات نہیں مانی گئی، ہماری اتحادی جماعت آج ہمارے موقف کو تسلیم کرتی ہے، عمران خان نیب اصلاحات کو این آراو کہا کرتے تھے،اور اسے بچانے کے لیے مہم شروع کی، نیب کو 90روز کے ریمانڈ کا اختیار حاصل تھا۔انہوں نے کہا کہ این سی اے نے 190ملین پائونڈ ریاست پاکستان کو دینے کا کہا، برطانیہ نے 190ملین پائونڈ پاکستان کو واپس دینے کی کوشش کی، عمران خان نے بطور وزیراعظم اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، ان کی کابینہ نے رقم کی غیرقانونی منتقلی کی منظوری دی۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بطور وزیراعظم اختیارات کا ناجائز استعمال کیا، احتساب کے نام پر سیاست چمکائی، ان پر کرپشن کے سنگین الزامات ہیں، چیئرمین پی ٹی آئی اگر سیاستدان ہوتے تو پرامن احتجاج کی کال دیتے، عمران خان سیاستدان ہوتے تو سیاسی ردعمل دیتے، پی ٹی آئی نے عسکری تنظیم کی طرح ردعمل دیا۔

انہوں نے کہا کہ افواج پاکستان پر ٹی ٹی پی کے بعد پی ٹی آئی نے حملہ کیا، ہمارے قائد کو پھانسی پر چڑھاییا گیا، بے نظیر بھٹو کی شہادت پر پورا ملک پھٹ پڑا، سندھ سے خیبرپختونخوا تک لوگ غصے میں تھے، ہم نے فوجی املاک کو نقصان نہیں پہنچایا۔ انہوں نے کہاکہ پیپلزپارٹی نے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا، پیپلزپارٹی نے کہا جمہوریت بہترین انتقام ہے، ایک آمر کی وجہ سے ادارے کو نشانہ نہیں بنایا، میں نے پہلے خبردار کیا تھا کہ آپ پنجاب کا الطاف پیدا کررہے ہو۔انہوںنے کہا کہ ہم یہ سمجھتے تھے کہ قانون سب کے لیے ہے، پی ٹی آئی کے لیے نہیں، پی ٹی آئی کو آئین وقانون پرعملدرآمد کرنا پڑے گا، نیب کے ادارے کو احتساب کی ضرورت ہے، نیب کرپٹ افراد کے احتساب میں کتنا کامیاب ہوسکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز بس، واٹر ٹینکر اور ریڈیو پاکستان نے آپ کا کیا بگاڑا تھا، پی ٹی آئی نے اپریل میں بھی جلائو گھیرائو کیا تھا، نیب کی حمایت کرنے والی جماعت اتنی جذباتی کیسے ہوگئی، یہ سمجھتے ہیں کہ میں وزیراعظم نہ رہوں تو ریاست نہ رہے۔انہوں نے کہا کہ جمہوریت میں ہی تمام مسائل کا حل ہے، سیاسی جماعتوں کو جمہوریت کے دائرے میں رہ کر کام کرنا ہوگا، عمران خان کو جمہوریت سے کوئی دلچسپی نہیں، تخت لاہور کی لڑائی سے پاکستان کا نقصان نہیں ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے تمام مراحل مکمل ہوگئے ہیں،عوام نے پیپلزپارٹی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کو تقسیم کرنے کی سالوں پرانی سازش کو ناکام بنادیا، سندھ اور کراچی کی سیاست ہمیشہ کے لیے دفن ہوگئی ہے، یہ جیالوں کے لیے تاریخی امتحان ہے کہ صوبے کے لیے کام کریں، جیالوں سے کہتا ہوں کام کریں، ثابت کریں، آپ ہی مسائل کا حل ہیں، 13مئی کو کراچی میں بلدیاتی انتخابات کی فتح کا جشن منائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button