پاکستان

آنے والے دنوں میں کس کو کس کے آگے سر جھکانا پڑے گا؟ صحافی حفیظ اللہ نیازی نے دعویٰ کردیا

حفیظ اللہ نیازی لکھتے ہیں کہ قاضی صاحب جب سے عدالتی منصب پر فائز ہوئے ،برسوں سے’’آئین و قانون کو گھر کی لونڈی ‘‘سمجھنے والے مفاداتیوں نے اپنے راستے کا کانٹا سمجھا،

لاہور (ویب ڈیسک)آنے والے دنوں میں کس کو کس کے آگے سر جھکانا پڑے گا؟ صحافی حفیظ اللہ نیازی نے دعویٰ کردیا۔ معروف صحافی اور تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی نے ایک قومی روزنامہ میں لکھے گئے اپنے کالم میں کہا ہے کہ الیکشن کی تاریخ سامنے آنے کے بعد کون سا ادارہ ملک تمام اداروں کی نگاہوں کا مرکز ہو گا جس کی باوقار ساکھ کے سامنے ہر کسی کو سرنگوں ہونا پڑے گا، انھوں نے لکھا ک پریکٹس اینڈ پروسیجر بل پر فیصلہ پارلیمان کی آن بان شان بحال کر گیا،

ملٹری کورٹس غیر قانونی قرار پائیں، بالآخر الیکشن کمیشن نے آج 11فروری 2024 ء کو الیکشن کی تاریخ بھی دے ڈالی۔ آنے والے دنوں میں ملک کی قسمت کا محور و مرکز سپریم کورٹ آف پاکستان ہی نے رہنا ہے ۔ قاضی فائز عیسیٰ، چیف جسٹس کیا بنے، عدالتی ماحول یکسر بدل چُکا ہے ۔’’پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ‘‘کیس پہلی ترجیح بنا، عدلیہ کاقبلہ متعین ہو گیا۔ ہر وہ کیس جو ’’شہادت گہہ اُلفت میں قدم ‘‘، قاضی صاحب کی پہلی ترجیح بن چُکا ہے۔

حفیظ اللہ نیازی لکھتے ہیں کہ قاضی صاحب جب سے عدالتی منصب پر فائز ہوئے ،برسوں سے’’آئین و قانون کو گھر کی لونڈی ‘‘سمجھنے والے مفاداتیوں نے اپنے راستے کا کانٹا سمجھا، راستے کو صاف رکھنے ، قاضی صاحب کو لاچار بنا نے کیلئے درجنوں چالیں ترتیب دے ڈالیں ۔ پچھلے سال جسٹس بندیال کو شدت سے 5 ججز کی ضرورت اس لیے کہ قاضی فائز عیسیٰ کو فارغ کر سکیں۔ اب بھلا جسے اللہ رکھے اُسے کون چکھے ،’’واللہ خیرالماکرین‘‘، بھول گئے کہ اللہ تعالیٰ کی چال سب پر بھاری بیٹھنی ہے ۔ آج ذی وقار قاضی فائز چیف جسٹس کے عہدے پر فائز، دہائیوں بعد اس عہدے کی شان شایان عزت بحال کر دی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button