پاکستان

اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی قانونی یا غیر قانونی؟ بڑا فیصلہ متوقع

پاکستان تحریک انصاف کے رہنما شیر افضل مروت کی اسحاق ڈارکی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کیخلاف درخواست اسلام آباد ہائی کورٹ میں سماعت کیلئے مقرر ہوگئی

اسلام آباد(کھوج نیوز) مسلم لیگ ن کے رہنماء اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی قانونی ہے یا غیر قانونی اس حوالے سے آئندہ چند دنوں میں بڑا فیصلہ منظر عام پر آنے کا امکان ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس کل شیر افضل مروت کی درخواست پر سماعت کریں گے۔ شیرافضل مروت نے وکیل ریاض حنیف راہی کے ذریعے اسلام آباد ہائی کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔ درخواست میں وفاقی حکومت، سیکرٹری کابینہ ڈویژن، وزیر اعظم اور اسحاق ڈار کو فریق بنایا گیا ہے۔ درخواست میں کہا گیا کہ اسحاق ڈار پہلے ہی بطور وزیر خارجہ کام کر رہے ہیں،وزیراعظم کی منظوری سے اسحاق ڈارکی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کیا گیا، ڈپٹی وزیراعظم کے عہدے سے آئین پاکستان نا واقف ہے۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ آئین میں ایسی کوئی شق نہیں جو کابینہ ڈویژن کو ڈپٹی وزیراعظم کی تعیناتی کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی اجازت دے، عوام کے خرچ پر ایک ہی شخص کو دو عہدے ذاتی مفاد کیلئے عطا کیے گئے۔ درخواست میں کہا گیا کہ ایک شخص جو غیرقانونی طریقے سے تعینات ہو ریاست کی مراعات حاصل نہیں کرسکتا، اسحاق ڈار کی بطور ڈپٹی وزیراعظم تعیناتی کا 28 اپریل 2024 کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے۔ درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست گزار کو یہ اہم معاملہ عدالت کے سامنے رکھنے پر معاوضہ دیا جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button