پاکستان

افسران کو نئی گاڑیاں ملیں گی یا نہیں؟ فیصلہ لٹک گیا

ملک کی حالت نازک، نگران حکومت پبلک فنڈز استعمال نہیں کرسکتی،نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیا جائے، افسران کو نئی گاڑیاں دینے کے نوٹیفکیشن کیخلاف دائر درخواست میں استدعا

لاہور(کورٹ رپورٹر، انٹر نیوز) افسران کو نئی گاڑیاں ملیں گی یا نہیں؟ فیصلہ لٹک گیا’پنجاب میں افسران کو نئی گاڑیاں دینے کے نوٹیفکیشن کے خلاف ایک اور درخواست دائر کردی گئی۔

تفصیلات کے مطابق لاہور ہائی کورٹ میں جسٹس رسال حسن سید نے پنجاب حکومت کی جانب سے افسران کو نئی گاڑیاں دینے کے نوٹیفکیشن کے خلاف درخواست کی سماعت کی۔درخواست گزار شیراز الطاف نے نگراں پنجاب حکومت سمیت دیگر کو فریق بناتے ہوئے موقف اختیار کیا کہ عوامی پیسہ عوام کی فلاح و بہبود پر استعمال کیا جائے،معاشی طور پر ملک کی حالت نازک ہے، معیشت مستحکم ہونے کے بعد ایسی مراعات دی جائیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ نگراں حکومت صرف روز مرہ کے معمول چلا سکتی ہے،اس کے پاس عوامی مینڈیٹ نہیں، وہ پبلک فنڈز کو استعمال نہیں کرسکتی۔ عدالت سے استدعا ہے کہ افسران کے لئے نئی گاڑیوں کی خریداری کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دے۔عدالت نے نئی درخواست کو اسی نوعیت کی دوسری درخواست کے ساتھ یکجا کرکے لگانے کی ہدایت کرتے ہوئے نگراں حکومت سمیت دیگر کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button