پاکستان

’ جھرلو جمہوریت‘ لانےکی کوششیں،غیرسیاسی لوگوں کی مداخلت؟صحافی مظرعباس نےخدشہ ظاہرکردیا

تجزیہ کار مظرعباس اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ’ جھرلو جمہوریت‘ لانے کی کوشیشوں سے لگتا ہے کہ غیرسیاسی لوگوں کی آج بھی سیاسی نظام میں مداخلت موجود ہے۔

اسلام آباد(ویب ڈیسک) سینئر صحافی اور تجزیہ کار مظرعباس اپنے کالم میں لکھتے ہیں کہ ’ جھرلو جمہوریت‘ لانے کی کوشیشوں سے لگتا ہے کہ غیرسیاسی لوگوں کی آج بھی سیاسی نظام میں مداخلت موجود ہے۔انھوں نے لکھا کہ تاریخی طور پر یہ بات طے ہے کہ ہماری سیاست میں’مقبولیت‘ کو کبھی بھی ’قبولیت‘ حاصل نہیں رہی اس وقت بھی کچھ ایسا ہی نظر آتا ہے، دیکھنا صرف یہ ہے کہ اس وقت کی سب سے مقبول جماعت اور اس کے رہنما اس کا مقابلہ کس انداز میں کرتے ہیں۔ کچھ سیاست کو خیر باد کہہ رہے ہیں، کچھ نئی اور پرانی کنگز پارٹیوں میں جارہے ہیں مگر ایسے بھی ہیں جو اب تک اپنے موقف اور پارٹی رہنما کے ساتھ کھڑے ہوئے ہیں یا زیر زمین چلے گئے ہیں۔ ایسے میں الیکشن۔2024 اور اس کے بعد آنے والی ’تبدیلی‘ بہرحال’ قبولیت ‘ والوں کیلئے ہی ہوگی مگر جس بے ڈھنگے انداز میں ’ جھرلو جمہوریت‘ کو لایا جارہا ہے اس نے ایک بار پھر ہمارے سیاسی نظام میں غیر سیاسی لوگوں کی غیر ضروری مداخلت پر سنجیدہ سوالات کھڑے کردئیے ہیں۔

لہٰذا یہ بات تو خاصی حد تک واضح ہے کہ آئندہ کا سیاسی منظر نامہ کیا ہوگا، عمران خان اور تحریک انصاف کیلئے آگے حالات مشکل سے مشکل تر نظر آتے ہیں۔ ہاتھوں میں ہتھکڑیاں اور منہ پر چادر ڈال کر عدالتوں میں پیش کرنا بھی ہمارے سیاسی مزاج کا حصہ رہا ہے فرق صرف اتنا ہے کہ پہلے چند سیاسی مخالف مخالفت کے باوجود اس طرز سیاست پر اعتراض اور احتجاج کرتے تھے اب اس عمل کی دبے دبے الفاظ میں حمایت اور اس کو مکافات عمل کا نام دے رہے ہیں۔ دیکھنا یہ ہے کہ تحریک انصاف سیاسی طور پر اس کا مقابلہ کیسے کرتی ہے اور خود عمران خان اس سے کیا سبق حاصل کرتے ہیں۔ مقبول سیاسی جماعتوں پر ایسا وقت آتا ہے بعض اوقات ’رات‘ طویل ہوجاتی ہے، مثالیں ہمارے سامنے ہیں قربانی کی بھی اور جدوجہد کی بھی۔ بدقسمتی سے طویل رات کے بعد جو صبح دیکھی تو دھندلی ہی نظر آئی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button