پاکستان

حلقہ این اے 118میں جیت کس کا مقدر بنے گی؟ حمزہ شہباز یا عالیہ حمزہ؟

2008، 2013 اور 2018 کے الیکشنز میں حمزہ شہباز کامیاب ہوئے، 2018ء میں حمزہ شہباز کے سیٹ چھوڑنے پر شاہد خان عباسی نے کامیابی حاصل کی تھی

لاہور(فیض احمد) اندرون شہر اور ملحقہ آبادیوں پر مشتمل حلقہ این اے 118 میں جیت کس کا مقدر بنے گی؟ سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز یا پھر پاکستان تحریک انصاف کی عالیہ حمزہ ، رپورٹ آگئی۔

تفصیلات کے مطابق اندرون شہر اور ملحقہ آبادیوں پر مشتمل حلقہ این اے 118آبادی اور ووٹرز کے اعتبار سے پنجاب کا سب سے بڑا حلقہ ہے۔ اس حلقے میں مسلم لیگ ن کے حمزہ شہباز اور تحریک انصاف کی نامزد کردہ عالیہ حمزہ سمیت 20 سے زائد امیدوران میں مقابلہ ہے۔ 2008، 2013 اور 2018 کے الیکشنز میں یہاں سے حمزہ شہباز کامیاب ہو چکے ہیں ۔ 2018ء میں حمزہ شہباز کے سیٹ چھوڑنے پر مری سے تعلق رکھنے والے سابق وزیر اعظم شاہد خان عباسی نے تحریک انصاف کے امیدوار محی الدین دیوان کا شکست دی تھی۔یہ حلقہ داتا نگر، لوہاری گیٹ، موچی گیٹ، بھاری گیٹ، شیرانوالہ گیٹ، بادامی باغ، گوالمنڈی اور گڑھی شاہو کے علاقوں پر مشتمل ہے۔اس حلقے میں صوبائی اسمبلی کی تین نشتیں پی 147’148′ 149 اور 170 کے صوبائی حلقے آتے ہیں۔

حلقے کی کل آبادی 9 لاکھ 50 ہزار افراد پر مشتمل ہے جبکہ رجسٹرڈ ووٹرز کی تعداد سات لاکھ 50 ہزار سے زائد ہے۔ حلقے میں مرد ووٹرز کی کی تعداد 4 لاکھ 6 ہزار جبکہ خواتین ووٹرز کی تعداد تین لاکھ 44 ہزار سے زائد ہے۔ حلقے میں کل 463 پولنگ اسٹیشنز قائم کئے گئے ہیں۔ حلقے کی نمایاں خصوصیت یہ ہے کہ یہ اصل لاہوریوں کا حلقہ ہے۔ جہاں پر سب سے بڑا ووٹ بنک کشمیریوں کا ہے اس کے علاہ اس حلقہ میں آرائیں، راجپوت، گجر، ککے زئی فیملیوں کا بڑا ووٹ ہے۔ حلقے میں آنے والے مزید علاقوں میں مین بازار، داتا نگر،چاہ موتیا، محمدیہ کالونی، گلشن کالونی، مولانا احمد علی روڑ،مندردیان سنگھ، بیرون مستی گیٹ ، بیرون شیرانوالا گیٹ،کچی آبادی فاروق گنج،حبیب گنج،عثمان گنج مصری شاہ، بازار حکیماں، محلہ اسلام خان، محلہ ستیاں، شیش محل روڈ، سوتر منڈی، کوچہ بیلی رام، اندرون یکی گیٹ، حویلی میاں سلطان، چونا منڈی، لنڈا بازار، نولکھا بازار، رحمان گلیان، برانڈرتھ روڈ، ریلوے روڈ، بی بی پاکدامن، محمد نگر، حبیب اللہ روڑ، صادق کالونی، ممتاز سٹریٹ، احاطہ حاجی موسی، مسلم پارک، شاداب کالونی، مسلم لیگ ہاوس، پرانی میوہ منڈی، ریلوے روڈ، گوالمنڈی ، ٹیگور گلی، موچی گیٹ، گندہ انجن، کچا نسبت روڈ، پانی پت گلی، امیر علی روڈ، دل محمد روڈ، چیمبرلین روڈ کے علاقے شامل ہیں۔ اس حلقے کے بڑے مسائل میں بے ہنگم ٹریفک، سیوریج اور ٹوٹی پھوٹیں سڑکیں ہیں ۔ بارش آنے پر پانی گھروں میں داخل ہو جاتا ہے۔ اس کے علاہ ناقص صفائی اور پینے کا صاف پانی بھی دستیاب نہیں ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button