پاکستان

رؤف حسن اورشعیب شاہین کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے،سپریم کورٹ سےاستدعا

میاں داؤد ایڈوکیٹ نےسپریم کورٹ اسلام آبادمیں پی ٹی آئی رہنماؤں کےخلاف درخواست دائرکی جس میں رؤف حسن اور شعیب شاہین کو فریق بنایا گیا ہے

اسلام آباد(کھوج نیوز)رؤف حسن اورشعیب شاہین کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے،سپریم کورٹ سےاستدعا کردی گئی،رپورٹ کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے عدلیہ اور ججز کے خلاف مہم چلانے پر پی ٹی آئی کے مرکزی سیکریٹری اطلاعات رؤف حسن اورترجمان شعیب شاہین کےخلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائرکردی گئی ہے۔ تفصیلات کےمطابق میاں داؤد ایڈوکیٹ نےسپریم کورٹ اسلام آبادمیں پی ٹی آئی رہنماؤں کےخلاف درخواست دائرکی جس میں رؤف حسن اور شعیب شاہین کو فریق بنایا گیا ہے۔

درخواست کےساتھ رؤف حسن اورشعیب شاہین کےتوہین آمیز انٹرویز کے ٹرانسکرپٹس بھی لف کیے گئے ہیں۔ درخواست گزار میاں داؤد ایڈوکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ تحریک انصاف ایک منظم مہم کے تحت عدلیہ کو اسکینڈلائز کر رہی ہے، رؤف حسن اور شعیب شاہین مجرمانہ منصوبے کے تحت ججز کے خلاف مہم چلارہے ہیں اور انہوں نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کے خلاف نازیبا زبان استعمال کی۔

درخواست گزار کے مطابق رؤف حسن کا چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کو ٹاؤٹ کہنا عدلیہ کو اسکینڈلائز کرنا ہے جبکہ اس سے قبل انہوں نے بے بنیاد الزامات لگا کر چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسی کو بھی سکینڈلائز کیا ہے۔

میاں داؤد ایڈوکیٹ نے مؤقف اختیار کیا کہ تحریک انصاف کے دونوں رہنماؤں کے بیانات آئین کے آرٹیکل 204 کی خلاف ورزی ہیں اور تحریک انصاف مجرمانہ منصوبے کے تحت عوام کا عدلیہ پر قائم اعتماد کو تباہ کر رہی ہے، سپریم کورٹ نے عمران خان کیخلاف تسلیم شدہ توہین عدالت پر کارروائی آگے نہیں بڑھائی۔

درخواست گزار نے مؤقف اختیار کیا کہ عمران خان کیخلاف کارروائی آگے نہ بڑھانے سے تحریک انصاف کو توہین آمیز بیانات  دینے کا حوصلہ ملا، سپریم کورٹ نے عمران خان کو توہین عدالت کیس میں سزا دی ہوتی تو آج یہ نوبت نہ آتی۔ ماضی میں سپریم کورٹ نے ججز کو اسکینڈلائزکرنے پرسیاستدانوں کو سزائیں سنائیں۔ درخواست گزار نے استدعا کی ہے کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کی روشنی میں رؤف حسن اور شعیب شاہین کیخلاف توہین عدالت کی کارروائی کی جائے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button