پاکستان

ریلوے حکام کا کمال، ریلوے اسپتالوں کی ایمرجنسی پرائیویٹ شہریوں کیلئے بھی کھول دی گئی

15 جنوری سے ریلوے ہسپتال پشاور، ریلوے ہسپتال فیصل آباد اور ریلوے ہسپتال سکھر کی ایمرجنسی کوعام افراد کے لیے کھول دیا جائے گا: ثمین اللہ گنڈا پور

لاہور(فیض احمد) ریلوے حکام کا حیران کر دینے والا کمال، ریلوے اسپتالوں میں ریلوے ملازمین کے علاوہ پرائیویٹ افراد کو بھی چیک اپ کروانے کی اجازت دے دی گئی۔

کھوج نیوز ذرائع کے مطابق ریلوے حکام نے اپنے ہسپتالوں میں ریلوے ملازمین کے علاوہ پرائیویٹ افراد کو چیک کرنے اور طبی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے کام شروع کر دیا ہے اور 15 جنوری سے ریلوے ہسپتال پشاور، ریلوے ہسپتال فیصل آباد اور ریلوے ہسپتال سکھر کی ایمرجنسی کوعام افراد کے لیے کھول دیا جائے گا اور پرائیویٹ افراد بھی علاج معالجے کے لئے اپنا چیک اپ کرا سکیں گے جس کے عوض ان سے صرف 200 روپے فیس وصول کی جائے گی ۔

ذرائع کے مطابق ریلوے حکام نے اپنے ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں پرائیویٹ افراد کو بھی طبی سہولتیں فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے عوض ان سے صرف 200 روپے فیس لی جائے گئی ۔ اس حوالے سے نگراں وفاقی وزیر ریلوے شاہد اشرف تارڑ نے چند روز قبل ایک میٹنگ میں ریلوے کے متعلقہ افسروں کو ہدایت کی تھی کہ ریلوے کے ہسپتالوں میں پرائیویٹ افراد کو علاج معالج کی سہولتیں فراہم کی جائیں جس پر جنرل منیجر ریلوے ویلفیئر ثمین اللہ گنڈا پور نے ریلوے ہسپتال سکھر،ریلوے ہسپتال پشاور اور ریلوے ہسپتال فیصل آباد کے متعلقہ افسروں کو ہدایات جاری کر دی ہیں کہ اس حوالے سے انتظامات جلد از جلد مکمل کئے جائیں تاکہ 15 جنوری سے مذکورہ ہسپتالوں کی ایمرجنسی کو عام افراد کے لیے بھی کھول دیا جائے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل ریلوے کیرن ہسپتال لاہور، ریلوے ہسپتال راولپنڈی، ریلوے ہسپتال ملتان،ریلوے ہسپتال مغلپورہ ریلوے ہسپتال کوئٹہ اور ریلوے ہسپتال کراچی میں پہلے ہی پرائیویٹ افراد کو علاج معالج کی سہولت فراہم کی جا رہی ہے جس کے بعد دیگر تین ہسپتالوں میں بھی عام افراد کو طبی سہولتیں فراہم کرنے کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے۔واضع رہے پاکستان ریلوے کے ہسپتالوں میں ریلوے ملازمین سے فیس نہیں لی جاتی انہیں مفت طبی سہولتیں فراہم کی جاتی ہیں تاہم پرائیویٹ افراد سے صرف 200 روپے معمولی فیس لی جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button