پاکستان

سائفر کیس صفر ہو گیا، صحافی، سیاستدان اور ماہر قانون ”سیم پیج ” پر آگئے

سائفر کیس میں عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت کے بعد صحافی، سیاستدان اور ماہرین قانون دان نے اس کیس کو صفر کر دیا اور ایک پیج پر آگئے ہیں

اسلام آباد( کھوج نیوز) سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت کا فیصلہ آنے کے بعد صحافی، سیاستدان اور ماہرین قانون ”سیم پیج” پر آگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سینئر صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا سائفر کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور شاہ محمود قریشی کی بریت کا فیصلہ آنے کے بعد اپنے تجزیے میں کہنا ہے کہ سب کو پتہ تھا کہ یہی فیصلہ آئے گا کیونکہ مقدمہ کمزرو تھا سرکاری وکلاء نے صحیح انداز میں کیس پیش نہیں کیا ، لگتا ہے کہ عمران خان اور شاہ محمود قریشی کو جیل میں ہی رکھا جائے مجھے ان کی رہائی کا امکان نظر نہیں آرہا،اس سارے معاملے میں حکومت کہیں نہیں کھڑی حکو مت کو پتہ نہیں کہ کیا ہونے جارہا،یہ حقیقت ہے کہ ایک خط تھا جس کوایک وزیراعظم نے اپنے سیاسی مقصد کیلئے استعمال کیا،پہلے عمران خان کہتے تھے میرے خلاف امریکا نے سازش کی ، اب وہ کہتے ہیں میرے خلاف جنرل قمر جاوید باجوہ نے سازش کی دوسرا عمران خان کے خلاف اتنے زیادہ مقدمات قائم کیے گئے ہیں کہ ان کے خلاف دو چار صحیح مقدمات تھے ان کی کریڈبلٹی بھی ختم ہوگئی ہے۔ حکومت کی کمزور حکمت عملی کا بڑا فائدہ عمران خان کو ہوا ، میں سمجھتا ہوں کہ اگر کیس صحیح طریقے سے لڑا جاتا تو کچھ نہ کچھ نکل سکتا تھا۔

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ ایک ناحق اور بے بنیاد کیس کا خاتمہ ہوگیا ہے، آج پاکستان کے 25 کروڑ عوام کے لیے خوشی کا دن ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کیلئے آج خوشی کا دن ہے انصاف کا علم بلند ہواہے ۔ بیرسٹر گوہر کا کہناتھا کہ سائفر کیس میں بانی پی ٹی آئی کو 10ماہ جیل میں رکھا گیا، آج جعلی سائفر کیس کا خاتمہ ہو گیا،کیس بنانے والے عدالت کو مطمئن نہ کر سکے،سائفر کیس میں ظلم کی انتہا کی گئی،وہ دن دور نہیں جب بانی پی ٹی آئی جلد جیل سے باہر ہوں گے۔

سینئرصحافی و تجزیہ کار سہیل وڑائچ کا سائفر کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان اور سابق وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کی بریت کے فیصلے پر کہنا ہے کہ اس فیصلے سے عمران خان کی جیت ہوئی ہے کیونکہ حکومت نے جو کیس بنایا تھا وہ غلط ثابت ہواہے، قانونی فتح کے سیاسی اثرات بھی ہوتے ہیں ، پی ٹی آئی پرمثبت اثرات جبکہ حکومت پر منفی اثرات پڑیں گے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عدلیہ اور حکومت کے درمیان خلیج پیدا ہوتی جارہی ہے، پاکستان میں عام طور پرعدلیہ کے فیصلوں کو تسلیم کیا جاتا ہے، لیکن اب لگتا ہے کہ ہم اس طرف جارہے ہیں عدلیہ اور مقتدرہ میں واضح خلیج نظر آرہی ہے،جب خلیج بڑھتی ہے تو لڑائی ہوجاتی ہے، تضاد میں کوئی حرج نہیں، ٹکرانہیں ہونا چاہیے۔

ماہر قانون انور منصور کہتے ہیں کہ پہلے دن سے کہتا آرہا ہوں اس کیس میں کوئی ثبوت نہیں تھا،فیصلے میں اتنے دن کیوں لگے یہ بھی ایک سوالیہ نشان ہے، سائفر ایک کوڈڈ میسج ہوتا ہے، ٹرانسلیشن کے بعد وہ ایک ڈاکیومنٹ بن جاتا ہے،یہ کہنا کہ سائفر عمران خان نے گم کردیا، اس کا باہر کے ممالک سے کوئی تعلق نہیں ہوتا،عدالت نے بہت اچھا فیصلہ کیاہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالت نے کہا ہے کہ سائفر پبلک ہونے سے کسی کے ساتھ تعلقات خراب نہیں ہوئے،تمام کارروائی میں کوئی ایسا ثبوت سامنے نہیں آیا کہ جس سے ثابت ہو کہ اس سے تعلقات خراب ہوگئے ہوں،کیسز بنانا آسان ہوتا ہے کوئی تحقیقات نہیں ہوئی، صرف ایک آدمی کو بند کرنے کیلئے200کیسز بنادیئے گئے، ثبوت نہیں ہونگے تو تویہی سب کچھ ہوگا۔

سینئر صحافی و تجزیہ کار شاہزیب خانزادہ کا کہنا ہے کہ میرے رائے میں یہ کیس الیکشن سے پہلے عمران خان صاحب کو سزائیں دینے کیلئے استعمال کیاگیا، شاید بانی پی ٹی آئی عمران خان کو فوری ریلیف نہ مل سکے،لیکن عمران خان کی سزائیں معطل ہونا شروع ہوگئی ہیں ،پہیہ گھومنا شروع ہوگیا ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سائفر کیس میں بری ہونا عمران خان کیلئے بڑا ریلیف ہے، لیکن اس کیس کو پراسکیوشن کی جانب سے بھونڈے طریقے سے چلایا گیا، پراسکیوشن یہ ثابت کرنے میں ناکام رہی کہ سائفر گم ہوا ہے یا نہیں،توشہ خانہ کیس میں عمران خان جو الزام دوسروں پر لگاتے تھے وہ کام انہوں نے خود کیا،سائفر کیس میں عمران خان نے سیاسی مقاصد کیلئے خارجہ پالیسی کو دا پر لگادیا،اس میں ججز کا کوئی فالٹ نہیں ، کیس کو سیاسی مقاصد حاصل کرنے کیلئے کمزور طریقے سے چلایا گیا ،یہی نتیجہ نکلنا تھا۔

تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان کا کہناتھا کہ بانی پی ٹی آئی جیل میں ہیں، پارٹی ایک طرح سے بین ہے،الیکشن میں پارٹی نشان چھین لیاگیا،قوم نے8فروری کو نکل کر اپنا فیصلہ بنایا،بانی پی ٹی آئی کو آج باعزت بری کر دیاگیا، بانی پی ٹی آئی پررازافشاکرنیکاکیس بنایاگیا، آج عدالت نے بانی پی ٹی آئی اورشاہ محمود قریشی کوبری کردیا۔ ان کا کہناتھا کہ اب بانی پی ٹی آئی اورشاہ محمودسے معافی کون مانگے گا؟ووٹ کوعزت دو والے آج پتہ نہیں کس چیزکی بات کرتے ہیں، بانی پی ٹی آئی کہتے ہیں71سے سبق سیکھیں،بانی پی ٹی آئی نے سائفرمیں غیرت منداورقومی لیڈرہونیکاثبوت دیا،حلف میں لکھاہے وزیراعظم فیصلہ کرے گاقومی مفاد کیا ہے،کیا اب گریڈ 18 کا افسر بتائے گاکہ قومی مفادکیاہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button