پاکستان

سپریم کورٹ آف پاکستان کے تین سابق چیف جسٹس قبضہ مافیا کے سرغنہ نکلے

سابق چیف جسٹس ثاقب نثار،آصف سعید کھوسہ اور تصدق حسین جیلانی بھی قبضہ گروپوں سے ملی بھگت سے ساتھ دو دو کنال کے گھروں کے مال ومختار بن گئے

اسلام آباد(کھوج نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان کے تین سابق چیف جسٹس قبضہ مافیا کے سرغنہ نکلے،ہوشربا تفصیلات منظرعام پر آگئیں،ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار،آصف سعید کھوسہ اور تصدق حسین جیلانی بھی قبضہ گروپوں سے ملی بھگت سے ساتھ دو دو کنال کے گھروں کے مال ومختار بن گئے سابق چیف جسٹس ثاقب نثار گارڈن ٹاؤن میں واقع گھر جس گھر میں برسوں سے مقیم ہیں وہ انھوں نے ایک بیوہ سے ہتھیایا تھا جو اپنے کرائے دار سے اپنا گھر خالی کروانے میں ناکام رہی تھی بتایا جاتا ہے کہ یہ گھر ریحان صدیقی نامی شخص کی ملکیت تھا جس کو نے اونے پونے داموں ریحان صدیقی کے انتقال کے بعد ان کی بیوہ سے خرید لیا تھا۔

اسی طرح سابق چیف جسٹس تصدق نے بھی اپنی دور میں کرایہ پر فورٹریس اسٹیڈیم کے سامنے قلعہ نما گھر پر قبضہ کرنے کے لئے اس گھر کے کرایہ داروں سے ساز باز کی اور وہ وسیع و عریض گھر خرید لیا جس میں وہ آج بھی رہائش پزیر ہیں۔ کچھ اسی طرح کے معاملات سابق چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کے بھی ہیں جنھوں نے ایک گھر کی ملکیت حاصل کرنے کے لئے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس فرخ عرفان خان سے اپنی نام نہاد سالی کا نام لیکر سفارش کرتے ہیں کہ فلاں کیس کا فیصلہ میری سالی کے حق میں کردیا جائے تاہم فرخ عرفان خان ایک دبنگ جج تھے انھوں نے آصف عسید کھوسہ کی بات ماننے سے انکار کردیا اور پھر بعد ازاں انھیں اس سلسلے میں نقصان بھی اُٹھانا پڑا۔ اسی طرح عظمت سعید شیخ بھی دوکانوں اور مکانات کی جعلی رجسٹریوں کے ذریعے مالکانہ حقوق حاصل کرتے رہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button