پاکستان

شرح سود میں اضافہ سے ملکی قرضوں نے کتنا اضافہ ہوا؟ چونکا دینے والی خبر آگئی

100 بیسز پوائنٹ بڑھنے سے قرضوں میں 6 سو ارب روپے اضافہ ہوا اور تقریبا7 سو ارب روپے کی کرنسی کی گردش میں کمی ہوئی ہے

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پالیسی ریٹ میں اضافہ کے باعث ملکی قرضوں اور بینک ڈپازٹس میں اضافہ ہو رہا ہے۔

تفصیلات کے مطابق 100 بیسز پوائنٹ بڑھنے سے قرضوں میں 6 سو ارب روپے اضافہ ہوا اور تقریبا7 سو ارب روپے کی کرنسی کی گردش میں کمی ہوئی ہے۔ اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ پالیسی ریٹ بڑھا کر مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں کسی بینک کے ڈیفالٹ ہونے پر ڈیپازیڑز پروٹیکشن کارپوریشن اس بینک کی بحالی کیلئے اقدامات کرے گی۔ علاوہ ازیں سولر پینل کی درآمدات کی مد میں کمپنیوں کے منی لانڈرنگ میں ملوث ہونے اورسات کمپنیوں کی جانب سے پانچ سالوں میں 70 ارب روپے کی منی لانڈرنگ کئے جانے کا بھی انکشاف ہوا۔یہ انکشافات بدھ کو سینٹر سلیم ایچ مانڈوی والا کی زیر صدارت ہونے والیسینٹ کی قائمہ کمیٹی خزانہ کے اجلاس میں کئے گئے۔ ایڈیشنل سیکرٹری وزارت خزانہ نے بتایا کہ پالیسی ریٹ میں اضافہ کے باعث ملکی قرضوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک ڈاکٹر عنایت کا کہنا تھا کہ پالیسی ریٹ بڑھنے سے بینک ڈپازٹس میں اضافہ ہوا ہے اور تقریبا7 سو ارب روپے کی کرنسی سرکولیشن میں کمی ہوئی ، لوگوں نے کرنسی بینک اکاونٹس میں منافع حاصل کرنے کیلئے ڈپازٹ کرائی، ریکارڈ کے مطابق جنوری 2023 سے جون تک پالیسی ریٹ میں 500 بیسز پوائنٹس کا اضافہ ہوا چیئرمین خزانہ کمیٹی نے کہا کہ پالیسی ریٹ بڑھنے سے 26 ٹریلین روپے بینک اکاونٹس میں ڈپازٹ کرائے، جس پر ڈپٹی گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ پالیسی ریٹ بڑھا کر مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button