![](https://i0.wp.com/www.khouj.com/wp-content/uploads/2023/11/asif-zardari.gif?resize=780%2C470&ssl=1)
اسلام آباد (کھوج نیوز) پاکستان پیپلز پارٹی ( پی پی پی ) کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری نے دعویٰ کیا ہے کہ پیپلز پارٹی کو عمران خان حکومت میں اتحادی بننے اور مل کر الیکشن لڑنے کی پیش کش کی گئی تھی اس کے بدلے عمران حکومت، مائنس زرداری اور پیپلز پارٹی تھی۔
سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری نے کہا کہ انہیں ملک سے باہر جانےکا کہا گیا اور کہا گیا کہ میری پارٹی میرے بغیر6 وزارتیں لے لے اور تحریک انصاف کے ساتھ مل کر الیکشن لڑے کیوں کہ عمران خان حکومت آصف زرداری اور پیپلز پارٹی کو مائنس کرنا چاہتی تھی۔
سابق صدر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ عمران خان نے پاکستان کودُنیا میں تنہا کر دیا اور ملکی معیشت کو تباہ و برباد کر کے رکھ دیا اس لیے عمران خان حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانا درست فیصلہ تھا۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان کو اقتدار سے الگ نہ کیا جاتا تو وہ ایک فوجی کے ساتھ مل کر آر او الیکشن کروا کے 2028 تک حکومت بنالیتا، پھر ایک کلو دودھ کے لیے ٹرک بھر کر پیسے لے جانے پڑتے۔ انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ ملک میں عام انتخابات 8 فروری کو ہی ہوں گے، اسی لیے ان کی جماعت بھرپور انتخابی کیمپین میں اِن ایکشن ہے۔
آصف علی زرداری سے سوال کیا گیا کہ وہ فوجی کون تھا؟ تو اس کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سب کو پتا ہے وہ کون تھا۔ ظاہر ہے وہ جنرل فیض حمید تھا، انہوں نے کہا کہ سیاست کی طرح اداروں میں بھی بلاکس ہوتے ہیں عمران خان حکومت کے حوالے ہم سمجھتے ہیں کہ جنرل باجوہ کی سوچ کچھ اور تھی اور جنرل فیض حمید کی سوچ کچھ اور تھی۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ عمران خان کے خلاف سب کو ہم نے اکٹھا کیا، عدم اعتماد واپس لے لی جاتی تو آج ملک کے حالات بہت خراب ہوتے، اس نے ایسے حالات پیدا کر دیے تھے کہ نہ معیشت تھی، نہ درآمدات تھیں نہ برآمدات تھیں، پاکستان عالمی سطح پر تنہا ہو گیا تھا۔