پاکستان

صحافی اورسینئرتجزیہ کارسہیل وڑائچ مولانا فضل الرحمٰن کوسیاست کا بادشاہ کیوں مانتےہیں؟

مولانا کے مکتب فکر کے بڑے بڑے نام جنرل ضیاء الحق کے مذہبی اور مقدس افغان جہاد کے جھانسے میں آ کر انکے ساتھ مل گئے

لاہور(ویب ڈیسک) معروف صحافی اور سینئر تجزیہ کارسہیل وڑائچ مولانا فضل الرحمٰن کو سیاست کا بادشاہ کیوں مانتے ہیں ؟اپنے کالم میں بتا دیا۔ سہیل وڑائچ لکھتے ہیں کہ ہم گناہگار لوگ انہیں مولانا کہیں یا امامِ پاکستان، ان کے آبائی حلقے ڈیرہ اسماعیل خان کے ووٹر انہیں سیاست کا بادشاہ کہتے اور بلاتے ہیں، وہ واقعی سیاست کے بادشاہ ہیں۔ دلیل اور منطق کے ہتھیار سے لیس ہو کر جب بھی وہ کسی مسئلے پر بات کرتے ہیں انکے ناقدوں کا پتہ پانی ہو جاتا ہے۔ وہ ہمیشہ سے آئینی اور جمہوری جدوجہد کے نقیب رہے ہیں۔ اوائل عمری میں ہی انہیں جنرل ضیاء الحق کی آمریت کا سامنا کرنا پڑا۔ ان کے مکتب فکر کے بڑے بڑے نام جنرل ضیاء الحق کے مذہبی اور مقدس افغان جہاد کے جھانسے میں آ کر انکے ساتھ مل گئے مگر سیاست کے بادشاہ نے اولوالعزمی سے اندرونی اور بیرونی سازشوں کا دانش و تدبیر سے مقابلہ کیا اور اپنے اندرونی حریفوں کو ایک ایک کر کے پچھاڑ دیا۔ وہ سیاست میں ابھی نو وارد تھے کہ ایم آر ڈی کی جمہوری جدوجہد کا ساتھ دینے کی پاداش میں انہیں قید وبند کی صعوبتوں سے گزرنا پڑا۔ ان مشکل حالات کا مقابلہ کرتے ہوئے وہ ابتدائے سیاست میں ہی کندن بن گئے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button