عدالت میں غیرمناسب رویہ،عدالت نے وفاقی سیکرٹری کو جیل بھیج دیا
نامناسب رویےاورہتک آمیزگفتگو پرسول جج عادل سرور سیال برہم ہوگئےاورفیڈرل سیکرٹری کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا
راولپنڈی(کھوج نیوز)عدالت میں غیر مناسب رویے پر وفاقی سیکرٹری ٹیلی کام کو کمرہ عدالت سے گرفتار کرلیا گیا۔ نامناسب رویےاورہتک آمیزگفتگو پرسول جج عادل سرور سیال برہم ہوگئےاورفیڈرل سیکرٹری کو گرفتار کرنے کا حکم دیدیا۔عدالت نے وفاقی سیکرٹری کو 15 روزقید اور 2 ہزار روپےجرمانےکی سزا بھی سنا دی۔فیڈرل سیکرٹری ٹیلی کام محمد عمرملک مقدمےمیں بطورمدعی پیش ہوئے تھے۔کمرہ عدالت میں دوران سماعت بدتمیزی کرنے پر عدالت نےنوٹس لیا اوران کی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیے، وفاقی سیکرٹری کو ڈسٹرکٹ کورٹ سے اڈیالہ جیل منتقل کردیا گیا ہے کمرہ عدالت میں نامناسب رویے کے مظاہرے پرفیڈرل سیکریٹری کوگرفتارکرلیا گیا، جج نے قید اور جرمانے کی سزا سنادی، ممبر پرائم منسٹرٹاسک فورس آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام محمد عمرملک ایک مقدمےمیں مدعی کے طور پرپیش ہوئے تھے۔
کھوج نیوز کےمطابق سول جج جوڈیشل مجسٹریٹ عادل سرور سیال کی عدالت میں ایک مقدمے کی پیروی کے لیے پیش ہونے والے مدعی مقدمہ کی جانب سے اختیار کیے گئے ہتک آمیز رویہ سلوک اور بدتمیزی پرعدالت نے فوری نوٹس لیتے ہوئے مدعی مقدمہ ممبر پرائم منسٹر ٹاسک فورس آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کوکمرہ عدالت سے گرفتار کروادیا۔ عدالت نے سیکشن 228 کے تحت 15 روز قید اور 2 ہزار روپے جرمانہ ادائیگی کی سزا سنا دی۔ جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں فیڈرل سیکرٹری کو 5 روز مزید قید کی سزا بھگتنا ہوگی۔
فیڈرل ممبر ٹیلی کام محمد عمر ملک ایک مقدمے میں مدعی کے طور پر عدالت میں پیش ہوئے تھے تاہم دوران سماعت عدالت میں نامناسب اور ہتک آمیز رویے اور بدتمیزی پر عدالت نے سیکشن 228 تحت ٹرائل کیا اور سزا کا حکم سنادیا۔ ممبر آئی ٹی کو اڈیالہ جیل منتقل کیا جا رہا ہے عدالتی حکم کے تحت جرمانہ ادا نہ کرنے کی صورت میں فیڈرل ممبر آئی ٹی کو پانچ روز مزید قید بھگتنا ہوگی۔