پاکستان

عمران خان سےصلح ہوگی یا لڑائی جاری رہےگی،آرمی چیف خود بریفنگز دیتےتھے،حکومت اورعوام میں رابطہ ختم،سہیل وڑائچ نےخدشات ظاہرکردئیے

ہر کسی کو سنی سنائی باتوں اور افواہوں کی مدد سے سیاسی نقشہ کھینچنا پڑتا ہے جو اکثر اوقات غلط ثابت ہوتا ہے۔ جب تک میڈیا کی اطلاعات تک براہ راست رسائی یقینی نہیں بنائی جاتی، یہ خلا رہے گا

لاہور(ویب ڈیسک) معروف صحافی اور تجزیہ کار سہیل وڑائچ ایک مقامی روزنامہ میں اپنے کالم میں بہت سے خدشات کا اظہارکرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ ہمارے پیارے تضادستان میں دھواں اس لئے اٹھتا ہے کہ حکومت اور وزیر اعظم نہ بریفنگز دیتے ہیں نہ مخالفانہ سوالوں اور اعتراضات کا سامنا کیا جاتا ہے۔ وزیر اعظم اور حکومت کا سیاسی ایجنڈا کیا ہے؟ عمران خان سے صلح ہو گی یا لڑائی جاری رہے گی کسی کو صحیح طرح سےعلم نہیں۔ کوشش کی جاتی ہے کہ وزیر اعظم میڈیا سے دور رہیں ، نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری۔ مگر اس پالیسی کا نتیجہ یہ ہے کہ حکومت اور عوام میں خلا بڑھتا جا رہا ہے۔

ہماری مقتدرہ اپنا موقف آئی ایس پی آر کے ذریعے بیان کرتی رہتی ہے مگر روایت یہی تھی کہ سینئر ترین ایڈیٹرز اور اینکرز کو بلا کر آرمی چیف خود بریفنگز دیتے تھے اور ہر طرح کے سوالات کا سامنا بھی کرتے تھے، اب یہ سلسلہ بھی موقوف کر دیا گیا ہے، اب میڈیا مکمل اندھیرے میں ہے کہ مقتدرہ یا اس کے سربراہ کیا چاہتے ہیں؟ اگر ان سے میڈیا کا مکالمہ ہوتا تو میڈیا انکی شخصیت کا جائزہ لیتا، سوال جواب کے ذریعے ان کے موقف کو پرکھتا اور پھر انکی پالیسیوں کی حمایت یا مخالفت میں بیانیہ بنتا مگر مکمل خاموشی اور راز داری کی پالیسی سے مقتدرہ اور میڈیا اور نتیجے کے طور پر عوام میں ایک بڑا خلا پیدا ہو گیا ہے، ہر کسی کو سنی سنائی باتوں اور افواہوں کی مدد سے سیاسی نقشہ کھینچنا پڑتا ہے جو اکثر اوقات غلط ثابت ہوتا ہے۔ جب تک میڈیا کی اطلاعات تک براہ راست رسائی یقینی نہیں بنائی جاتی، یہ خلا رہے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button