پاکستان

لاء افسران کی برطرفی کیخلاف حکم امتناعی کی درخواستوں پر کیا فیصلہ آیا؟ پتا چل گیا

صرف فریقین کو نوٹسز جاری کررہے ہیں، حکم امتناع جاری نہیں کیا جاسکتا،جسٹس اعجاز الحسن ، سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی

اسلام آباد(کورٹ رپورٹر، آن لائن)سپریم کورٹ نے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب سمیت 97 لاء افسران کی برطرفی کے خلاف دائر درخواست کی سماعت کے موقع پر کونسل کی لاء افسران کی برطرفی بابت جاری حکم معطل اور معاملہ پر حکم امتناع دینے کی درخواستیں مسترد قرار دیتے ہوئے معاملہ کی سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی ہے۔

عدالت عظمی میں معاملہ کی سماعت جسٹس اعجاز الحسن کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے کی۔ دوران سماعت برطرف لاء افسران کے وکیل عابد زبیری کی طرف سے پنجاب کے لاء افسران کی برطرفیوں کا آرڈر معطل کرتے ہوئے برطرفیوں کے خلاف حکم امتناع دینے کی استدعا کرتے ہوئے موقف اپنایا کہ نگران حکومت پنجاب کے لاء افسران کو عہدے سے ہٹا نہیں سکتی تھی،نگران حکومت کوئی نئی اہم تقرری نہیں کرسکتی، صرف روزانہ کے امور سر انجام دے سکتی ہے۔

24 جنوری کو لاء افسران برطرف کیے گئے اس روز پنجاب نگران کابینہ ہی نہیں تھی۔ جسٹس اعجاز الحسن نے اس موقع پر کہا کہ صرف فریقین کو نوٹسز جاری کررہے ہیں، حکم امتناع جاری نہیں کیا جاسکتا،عدالت عظمی نے اس موقع پر پنجاب حکومت، اٹارنی جنرل اور ایڈوکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے معاملہ کی سماعت غیر معینہ مدت تک کیلئے ملتوی کر دی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button