پاکستان

نگران وزیراعظم کا معاملہ، خواجہ آصف اور اسحاق ڈار میں ٹھن گئی

نگران وزیراعظم کے معاملے پر اتحادی حکومت سمیت مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ آصف اور اسحاق ڈار بھی ایک دوسرے کی مخالفت پر اتر آئے ہیں

لاہور(کھوج نیوز) ملک بھر میں نگران وزیراعظم کے معاملہ پر بحث و تکرار جاری ہے لیکن تاحال ابھی تک کوئی نام فائنل نہیں کیا گیا جبکہ ن لیگی رہنمائوں خواجہ آصف اور اسحاق ڈار میں ٹھن گئی ہے۔

کھوج نیوز ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی آئینی مدت پوری ہونے والی ہے جس کے بعد نگران سیٹ اپ الیکشن ہونے تک ملک کی بھاگ دوڑ سنبھالے گاجبکہ نگران وزیراعظم کے لئے ملک کی تمام سیاسی جماعتوں سمیت عوام میں بھی بحث و تکرار جاری ہے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل نگران وزیراعظم کے لئے اسحاق ڈار کا نام بھی سامنے آیا تھا جس کے بعد ناصرف سیاسی رہنمائوں نے اس کی مخالفت کی بلکہ خواجہ آصف نے بھی نگران وزیراعظم کے لئے اسحاق ڈار کا نام سامنے آنے پر شدید مذمت کا اظہار کیا تھا۔

یاد رہے کہ خواجہ آصف نے چند روز قبل اسحاق ڈار کے نگران وزیر اعظم بننے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اس حوالے سے پارٹی جو چاہے گی وہی ہو گا، وہ میرے دوست ہیں، ہماری لیڈر شپ میں وہ انتہائی اہم ہیں، لیکن میری ذاتی رائے ہے کہ اگر ان کو نگران وزیراعظم بنایا گیا تو پھر سارے پراسس پر سوال اٹھے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ میں یہ نہیں کہتا کہ اسحاق ڈار کی نگران وزیر اعظم بننے کی کوئی خواہش ہے لیکن اگر پارٹی یہ چاہتی ہے تو شاہد میری ذاتی رائے کے مطابق ایسا کرنا اچھا نہ ہو۔ خواجہ آصف نے کہا کہ یہ میں اس لیے کہہ رہا ہوں کہ اگر مسلم لیگ ن ہی اپنا نگران وزیر اعظم لائے گی تو ہو سکتا ہے باقی پارٹیاں بھی اس پر اعتراض کریں، پھرعوام اوراپوزیشن کا اعتراض بھی سامنے آ سکتا ہے۔

وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے خواجہ آصف کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ نگران وزیراعظم کے لئے اگر میرا نام سامنے آیا ہے تو یہ پارٹی قائدین کا فیصلہ ہے اس میں میری کوئی ذاتی رائے نہیں میں اپنے قائدین کا مشکور ہوں کہ انہوں نے مجھے اس قابل سمجھا اور مجھ پر اتنا اعتبار کیا کہ میں نگران سیٹ اپ کی بھاگ دوڑ سنبھال سکتا ہوں۔

یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ موجودہ سیاسی صورتحال میں نگران وزیراعظم کو منتخب وزیراعظم کی طرح تمام اختیارات سونپے جانے کی بازگشت بھی چل رہی ہے جبکہ نگران وزیراعظم کے ذمے صرف اور صرف 90 روز میں الیکشن کروانے کے اختیارات ہوتے ہیں ۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button