پاکستان

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ عہدہ سنبھالتے ہی ایکٹو، پہلا حکم جاری کر دیا

حکومت کا کام لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنا ہے، کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے بہترین انفراسٹرکچر کلیدی حیثیت رکھتا ہے،

اسلام آباد(سٹاف رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک) نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ عہدہ سنبھالتے ہی ایکٹو ہوگئے اور آج پہلا اجلاس طلب کرلیا ، اجلاس میں کیا گفتگو ہوئی؟ تفصیلات سامنے آگئیں۔

تفصیلات کے مطابق نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے عہدہ سنبھالتے ہی پہلا اجلاس طلب کرلیا یہ اجلاس مختلف وزارتوں کے اہم امور پر بریفنگ کے لئے منعقد ہوا تھا جس میں نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک کے ایسے حصوں میں روڈ انفراسٹرکچر کو ترجیحی بنیادوں پر بنانے کی ضرورت ہے جہاں بیرونی سرمایہ کاری متوقع ہے۔ بلوچستان میں روڈ انفراسٹرکچر پر خصوصی کام کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ کراچی تا چمن شاہرہ کی ازسر نو تعمیر پر کام شروع کیا جائے۔ کام کی رفتار تیز کرنے کے لیے آٹ آف دی باکس اپروچ برے کار لائی جائے۔ وزیراعظم نے ہدایت کی کہ بلوچستان کی دوسرے صوبوں سے رابطہ سڑکوں کو بہتر کیا جائے۔ اجلاس کو کوئٹہ سکھر ہائی وے پر پنجرا پل اور کوئٹہ ژوب شاہرہ پر سوار پل پر جاری کام پر پیش رفت سے تفصیلی طور پر آگاہ کیا گیا۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ پنجرا پل جو گزشتہ برس سیلاب سے تباہ ہو گیا تھا اس کی تعمیر نو پر کام آئندہ ماہ سے شروع کر دیا جائے گا۔ گزشتہ برس سیلاب کے بعد پل سے گزرنے والی ٹریفک کے لیے کاز وے بنا دیا گیا تھا جس سے ٹریفک میں خلل کو دور کر دیا گیا۔

حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ 15 میٹر اونچے اور تقریبا 12 میٹر چوڑے نئے پل کی تعمیر کے لیے درکار وقت کا تخمینہ 9 ماہ لگایا گیا ہے۔ وزیرِ اعظم نے پل کی تعمیر کے لیے درکار وقت میں کمی لانے کی ہدایت کی۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ پنجرا پل کی تعمیر کے ساتھ ساتھ 118 کلومیٹر طویل کوئٹہ دھادر روڈ اور 188 کلومیٹر طویل دھادر جیکب آباد روڈ کی ازسر نو تعمیر و بحالی بھی کی جائے گی جس سے نا صرف وقت اور ایندھن کی بچت ہوگی بلکہ ٹریفک کا رش بھی کم ہوگا۔ اجلاس کو سوار پل پر جاری مرمتی کام سے بھی آگاہ کیا گیا۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ 282 میٹر طویل سوار پل کی مرمت کا کام حتمی مراحل میں ہے جبکہ اس دوران متبادل راستہ نہ ہونے کی وجہ سے ٹریفک بھی نہیں روکی گئی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ اس پل کی ازسر نو تعمیر پر بھی جلد کام شروع کیا جائے گا جس میں درکار مدت کا تخمینہ 6 ماہ لگایا گیا ہے۔ وزیرِ اعظم نے متعلقہ حکام کو جاری منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر کام کرنے اور مجوزہ منصوبوں پر بریفنگ تیار کرکے پیش کرنے کی ہدایت کی۔

نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کا اجلاس کے دوران کہنا تھا کہ حکومت کا کام لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا کرنا ہے، کسی بھی ملک کی ترقی کے لیے بہترین انفراسٹرکچر کلیدی حیثیت رکھتا ہے، نیشنل ہائی وے اتھارٹی ملک میں سڑکوں کی تعمیر و نگرانی کے حوالے سے بہترین کردار ادا کر رہی ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button