پاکستان

نگراں وزیراعلیٰ کی تقرری ہو سکتی ہے یا نہیں؟ ماہرین قانون نے بتا دیا

منتخب وزیراعلیٰ کی وفات پر نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے قانون ہے لیکن نگران وزیراعلی کی وفات پر نئے وزیراعلیٰ کی تقرری کیلئے قانون موجود نہیں ہے

پشاور(کھوج نیوز) سپریم کورٹ کے سینئر وکلا اور ماہرین قانون کا کہنا ہے کہ نگران وزیراعلیٰ کی وفات پر آئینی بحران نظر آ رہا ہے، نئے وزیراعلیٰ کی تقرری کیلئے کوئی قانون موجود نہیں ہے۔

تفصیلات کے مطابق ماہر قانون بابر خان یوسفزئی کا کہنا تھا نگراں وزیراعلیٰ کی وفات سے صوبائی کابینہ تحلیل ہو گئی ہے اور اختیارات گورنر کے پاس چلے گئے ہیں۔ بابر خان یوسفزئی نے کہا کہ منتخب وزیراعلیٰ کی وفات پر نئے وزیراعلیٰ کے انتخاب کیلئے قانون ہے لیکن نگران وزیراعلی کی وفات پر نئے وزیراعلی کی تقرری کیلئے قانون موجود نہیں ہے، نئے وزیراعلی اور کابینہ کیلئے لازمی عدالت سے رجوع کرنا ہو گا۔ سینئر قانون دان اور سپریم کورٹ کے وکیل قاضی جواد احسان نے جیو نیوز کو بتایا کہ نگران وزیراعلی کے انتقال کی صورت میں آئین خاموش ہے، آرٹیکل 224 منتخب حکومت کے جانے کے بعد نگران حکومت مقرر کرنے کیلئے ہوتا ہے، نگران حکومت کیلئیکوئی قانون نہیں لیکن آرٹیکل 224 میں کوئی ممانعت بھی نہیں ہے۔ قاضی جواد نے کہا کہ اس خلا کو پر کرنے کیلئیگورنر اور الیکشن کمیشن کو قائم مقام وزیراعلی منتخب کرنا چاہیے، بعد میں سابق وزیراعلی اور اپوزیشن لیڈر نئی نگران کابینہ منتخب کر سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے اہم امور چلانے کیلئے فوری قائم مقام وزیراعلی منتخب کرنا ضروری ہے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button