پاکستان

پی این ایس طارق ملجم جنگی جہاز پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل

سی پیک گیم چینجر منصوبہ، وقت کا تقاضا ہے پاکستان،ترکیہ ٹریٹیجک تعاون کو مزید وسعت دیں، وزیراعظم کی ترکیہ کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت

کراچی (سٹاف رپورٹر، انٹرنیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے ترکیہ کو سی پیک میں شمولیت کی دعوت دیتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے، وقت کا تقاضا ہے پاکستان اور ترکیہ ٹریٹیجک تعاون کو مزید وسعت دیں، ملجم کلاس کورویٹ منصوبہ دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کی عمدہ مثال ہے، خطے میں اپنی بالا دستی قائم رکھنے والوں کی کوشش ناکام بنانے کے لئے پاک بحریہ کی صلاحیت مزید بڑھائیں گے۔

تفصیلات کے مطابق پی این ایس طارق ملجم کلاس کارویٹ جنگی جہاز کو پاک بحریہ کے بیڑے میں شامل کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ ترکیہ کے نائب صدرجودت یلماز کی کراچی آمد پران کامشکور ہوں،پی این ایس طارق کی لانچنگ پر، کراچی شپ یارڈ کے افسران، انجینئرز اور ورکرز اور تمام متعلقہ افراد کو مبارکباد دیتا ہوں،یہ چوتھا بحری جہاز ہے جو پاکستان اور ترکیہ نے مل کر تیار کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ ملجم کلاس کارویٹ منصوبہ دونوں ممالک کے قریبی تعلقات کی عمدہ مثال ہے،یہ منصوبہ دونوں ممالک کے تعلقات مزید مضبوط بنائے گا،خوشحالی کا سفر اسی طرح جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ 2010 میں پاکستان میں جب سیلاب آیا تو ترکی نے پاکستانی بھائیوں کی بھرپور مدد کی، ترک صدر اردوان نے پاکستان کا دورہ کیا، یہاں رجب طیب اردوان ہسپتال اور اہلیہ کے نام پر سکول تعمیر کئے گئے،زلزلہ اور دیگر قدرتی آفات میںبھی ترکی نے ہمیشہ پاکستانی بھائیوں کی مدد کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کا بھائی چارہ مثالی ہے، دونوں ایک دوسرے کے دکھ درد میں شریک ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ترکیہ کے درمیان دو طرفہ تعلقات تاریخی و مضبوط بنیادوں پر قائم ہیں،مختلف علاقائی و بین الاقوامی امور پر دونوں ممالک کے خیالات یکساں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اردوان نے ترک عوام کی بھرپور خدمت کی ہے وہ عوام کی بہبود کے لئے بے پناہ کام کررہے ہیں جس کی عکاسی حالیہ صدارتی انتخاب کے نتائج سے ہوئی ہے۔ انہوںنے کہا کہ کراچی پورٹ اور گوادر پورٹ کو آپس میں ملانے کے لئے اقدامات کررہے ہیں، سی پیک کے دوسرے مرحلے میں داخل ہو رہے ہیں جس کے تحت گرین کوریڈور، بزنس کوریڈور، اکنامک زون کوریڈور اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کوریڈور زون بنائے جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم ترک صدر سے بھی اس پر بات کرچکے ہیں اور اس دعوت کی تجوید کرتے ہیں کہ ترکی بھی مشترکہ ترقی و خوشحالی کے اس منصوبے میں شامل ہو۔انہوں نے کہا کہ سی پیک گیم چینجر منصوبہ ہے جس پر تیزی کے کام جاری ہے،وقت کا تقاضا ہے پاکستان ترکی سٹریٹیجک تعاون کو مزید فروغ دیں،عوام اور تمام متعلقہ فریقین کی طرف سے منصوبے کو کامیاب بنانے والوں کی کاوشوں کو سراہتے ہیں،تاریخ اس محنت کو ہمیشہ یاد رکھے گی۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہماری بری، بحری و فضائی سرحدوں کو محفوظ بنانے میں کارکنوں،ماہرین کی کاوش کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ خطے میں اپنی بالا دستی قائم رکھنے والوں کی کوشش کو ناکام بنانے کے لئے پاک بحریہ کی صلاحیت کو مزید بڑھائیں گے،حکومت پاک بحریہ کی دفاعی ضروریات پوری کرنے کے لئے تمام اقدامات کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا کہ گزشتہ سال شدید مالی چیلنجوں کا سامنا رہا ہے جس کا سب سے زیادہ بوجھ عوام پر پڑا ہے،بیرونی کساد بازاری، تیل کی درآمد، مہنگائی اور اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ اس کا بنیادی سبب ہے،شدید مشکلات کے باوجود منصوبے میں حصہ لینے والے کارکنوں،ماہرین کی حوصلہ افزائی کے لئے 20 کروڑ روپے کا تحفہ لایا ہوں، آپ پاکستان کے عظیم معمار ہیں، یقین ہے 20 کروڑ روپے منصفانہ طریقے سے منصوبے کے کارکنوں اور ماہرین میں تقسیم کئے جائیں گے۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button