پاکستان

چینی سکیورٹی کمپنی کا مطالبہ، پاکستان کا صاف انکار

بیجنگ نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں اور وہاں کام کرنے والے اہلکاروں کی حفاظت کی ضمانت دے

اسلام آباد(کھوج نیوز) نجی سکیورٹی کمپنی کا مطالبہ اور پاکستان کا انکاربیجنگ نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان میں کام کرنے والی چینی کمپنیوں اور وہاں کام کرنے والے اہلکاروں کی حفاظت کی ضمانت دے۔پاکستان نے بشام حملے میں ملوث11 عسکریت پسندوں کو گرفتار کرنے کا دعوی کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ خودکش حملہ آور افغان شہری تھا۔ اسلام آباد نے حملے کا ذمے دار افغانستان میں موجود پاکستانی طالبان کے ایک دھڑے کو ٹھہرایا تھا۔

بیجنگ نے بارہا اسلام آباد سے کہا ہے کہ وہ نجی چینی کمپنیوں کو سیکیورٹی کی اجازت دیں۔ تاہم پاکستان ماضی میں ایسی درخواستوں کو مسترد کر چکا ہے۔مبصرین کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کے دورہ چین کے دوران سیکیورٹی کے حوالے سے بحث حاوی رہے گی اور مستقبل میں سرمایہ کاری کا زیادہ تر انحصار سیکیورٹی ماحول کی بہتری پر ہو گا۔نغمانہ ہاشمی کہتی ہیں کہ سیکیورٹی چین کا ایک بہت جائز تشویش ہے جس پر وہ پریشان بھی ہوتے ہیں کیوں کہ چینی قیادت کو بھی عوامی دبا کا سامنا کرنا ہوتا ہے۔وہ کہتی ہیں کہ چین کو یہ معلوم ہے کہ یہ دہشت گردانہ حملے پاکستان اور چین کی دوستی کو متاثر کرنے کی کوشش ہے جس میں دشمن قوتیں کارفرما ہیں۔نغمانہ ہاشمی نے کہا کہ دہشت گردی کے ذریعے پاکستان کو نقصان پہنچانے کا مقصد چین کے مفادات کو متاثر کرنا ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیرِ اعظم کے دورہ بیجنگ کے دوران دہشت گردی کے خلاف تعاون بڑھانے اور دہشت گرد گروہوں کی بیرونی امداد کو روکنے کی حکمتِ عملی بھی وضع کی جائے گی۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button