پاکستان

کڑے وقت میں سیاسی وفاداریاں بدلنے والوں کا انجام کیا ہوتا ہے؟

شاہد خاقان نے حال ہی میں لندن پہنچ کر میاں صاحب سے ملاقات کی ہے۔ ہمیں نہیں معلوم دونوں کے درمیان کیا گفتگو ہوئی لیکن بظاہر نہیں لگتا کہ ان کو کھویا ہوا مقام مل پائے گا

لاہور(کھوج نیوز، مانیٹرنگ ڈیسک) کڑے وقت میں اپنی سیاسی وفاداریاں بدلنے والوں سیاستدانوں کا انجام کیا ہوتا ہے؟ ماضی سے لیکر اب تک کے سیاستدانوں کیساتھ کیا ہوا؟

تفصیلات کے مطابق ماضی کو دیکھیں تو جب ذوالفقار علی بھٹو پر برا وقت آیا تو پارٹی کے تقریبا تمام اہم رہنما جن میں ممتاز علی بھٹو، حنیف رامے، عبدالحفیظ پیرزادہ، مولانا کوثر نیازی، مصطفی کھر، معراج خالد وغیرہ شامل تھے، سیاسی منظرنامے سے غائب ہو گئے، لیکن کیا ان کی سیاست بچی؟ پھر ہم نے یہی تماشہ ایک بار پھر دیکھا جب میاں نواز شریف کو جلا وطن کر دیا گیا۔ اس وقت چودھری برادران، میاں اظہر، شیخ رشید وغیرہ نے اسٹیبلشمنٹ کی آشیرباد سے نئی جماعت بنا کر وقتی فوائد حاصل کر لئے لیکن آج وہ کس حال میں ہیں؟ اسی طرح جب میاں صاحب کو تیسری بار اقتدار سے نکالا گیا تو چکری کے چودھری نثار نے اپنے راستے جدا کر لئے اور اب یہ حال ہے کہ پھرتے ہیں میر خوار کوئی پوچھتا نہیں۔

پچھلے کچھ عرصہ سے سابق وزیر اعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی، مفتاح اسماعیل اور مصطفی نواز کھوکھر قوم کی رہنمائی کے دعوے کے ساتھ میدان میں ہیں۔ انہوں نے پاکستان کے تمام بڑے شہروں میں اپنی پارٹی کی تشہیر کیلئے اجلاس منعقد کئے لیکن اب تک کوئی شنوائی نہیں ہوئی۔ شاہد خاقان عباسی نے حال ہی میں لندن پہنچ کر میاں صاحب سے ملاقات کی ہے۔ ہمیں نہیں معلوم دونوں کے درمیان کیا گفتگو ہوئی لیکن بظاہر نہیں لگتا کہ ان کو کھویا ہوا مقام مل پائے گا لیکن یہ بھی حقیقت ہے کہ میاں صاحب کا دل بہت بڑا ہے اس لئے کچھ دن انتظار کرنا پڑے گا۔

Related Articles

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button